امریکی عدالت نے ایرانی شہری کو تہران کو ممنوعہ ہتھیاروں کی فراہمی کے الزام میں 32 ماہ قید کی سزا سنادی

اتوار 17 دسمبر 2017 15:31

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 دسمبر2017ء)امریکی شہر نیویارک کی ایک عدالت نے ایرانی نژاد ایک کینیڈین شہری کو ایران کو ممنوعہ ہتھیاروں کی فراہمی کے الزام میں 32 ماہ قید کی سزا سنادی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایرانی شہری 63 سالہ علی صوفی جس کے پاس کینیڈا کی شہریت بھی ہے پر ایران پر 2001 سے 2014 کے درمیان عاید کردہ اقتصادی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تہران کو ممنوعہ اسلحہ فراہم کرنے کا الزام ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم امریکا سے ایران کو براہ راست اور بالواسطہ دونوں طریقوں سے فوجی سازو سامان مہیا کرتا رہا ہے۔جنوبی نیویارک کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ علی صوفی نے ایران کو ٹینکوں، ہیلی کاپٹروں اور فوجی گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس ایران کو بھیجے، حالانکہ اس طرح کے آلات ایران کو بھجوانے پر پابندیاں عاید تھیں۔

(جاری ہے)

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق علی صوفی نے ایران کے خلاف عاید کردہ عالمی اقتصادی پابندیوں کے قانون کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا ہے۔خیال رہے کہ حالیہ چند برسوں کے دوران امریکی عدالتوں نے دہری شہریت رکھنے والے کئی افراد کو ایران پر عاید کردہ عالمی پابندیوں کی خلاف ورزیوں کے الزام میں قید اور جرمانوں کی سزائیں سنائی ہیں۔ ان میں ایک ایرانی نژاد امریکی بھی شامل ہے جسے نومبر 2016کو نیویارک کی ایک عدالت نے ایران کے ساتھ تعاون کرنے، ایران کے لیے طیارہ شکن میزائل، جنگی طیاروں کے اسپیئر پارٹس اور دیگر ممنوعہ اشیا حاصل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔