صدر ٹرمپ کی پہلی قومی سلامتی کی پالیسی کا اعلان (آج) ہو گا

اتوار 17 دسمبر 2017 15:02

لندن۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2017ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو درپیش سخت عالمی خطرات سے متعلق اپنی حکمت عملی کا اعلان(آج) پیر کو کریں گے۔امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر ایچ آر میک ماسٹر نے لندن میں ایک کانفرنس کے دوران ٹرمپ انتظامیہ کی اس پالیسی کا ایک جائزہ پیش کیا تھا۔ اس کانفرنس کا انعقاد لندن میں قائم تھنک ٹینک پالیسی ایکسچینج نے کیا تھا۔

میک ماسٹر نے سامعین کا بتایا کہ جیو پالیٹکس کا دور واپس آ گیا ہے اور جو نہایت شدید ہے۔میک ماسٹر نے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسی چار بنیادی ترجیحات "ملک کا تحفظ، امریکا کی خوشحالی کو فروغ اور اس کا تحفظ، طاقت کے ذریعے امن قائم کرنا اور امریکہ کے اثرو رسوخ میں اضافہ کرنا ہے پر مبنی ہے۔

(جاری ہے)

میک ماسٹر کہا کہ روس لڑائی کے نام نہاد جدید طریقے جن میں جدید پروپیگنڈا مہم شامل ہے، اپنا کر امریکا کے لیے خطرہ بن رہا ہے اور ان کا مقصد ہمارے سماج کو تقسیم کرنا ہے۔

انہوں نے روس کا نام لیے بغیر کہا کہ جیسے کہ 2016ء کے صدارتی انتخاب میں مداخلت کی گئی۔میک ماسٹر نے چین کی معاشی جارحیت کو ایک ایسا خطرہ قرار دیا جو قواعد و ضوابط کی بنیاد پر قائم معاشی نظم کو چیلنج کر رہی ہے جس کی وجہ سے کروڑوں افراد کی غربت کو دور کرنے میں مدد ملی۔ انہوں نے روس اور چین کی طرف سے درپیش خطرے سے نمٹنے کے لیے مثبت مقابلے کے ذریعے نمٹنے کی تجویز دی جو اس خیال پر مبنی ہے کہ امریکا کی خوشحالی ایک قومی مفاد ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کی حکمت عملی کا پہلا حصہ تجارتی سمجھوتوں پر دوبارہ بات چیت کرنے پر مبنی ہے۔میک ماسٹر نے کہا کہ اگر ہم اقتصادی اور مالیاتی طور پر محفوظ نہیں ہیں تو امریکا اور برطانیہ دنیا میں امن و استحکام کی طاقت کا کردار ادا نہیں کر سکتے ۔انہوں نے شدت پسند گروپ داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو بھی خطرہ قرار دیا جو مغرب کے خلاف حملوں پر عمل درآمد اور ان کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔شمالی کوریا سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ماورا بھی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ شاید یہ فوجی تنازع سے بچنے کا ہمارے لیے سب سے اچھا راستہ ہو۔

متعلقہ عنوان :