سرینگر‘ شہید نوجوان کے اہل خان کو 8ماہ بعد بھی انصاف نہ مل سکا

میں پولیس کی تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کررہا ہوں تاکہ میرے بیٹے کے قاتلوں کو سزا مل سکے‘غلام حسن شیخ

اتوار 17 دسمبر 2017 12:41

سری نگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 دسمبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوان کے اہلخانہ کو آٹھ ماہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود ابھی تک انصاف نہیں ملاہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق نویں جماعت کے طالب علم سجاد حسین کو بھارت کی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے رواں سال اپریل میں سرینگر کے علاقے بٹہ مالو میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ کے دوران شہید کیا تھا۔

سجاد کی شہادت نے ا ن کے والد غلام حسن شیخ کو بری طر ح متاثر کیا ہے اور وہ اپنے کام پربالکل توجہ نہیں دے پارہے ۔ وہ ہروقت اپنے بیٹے کے قتل کے بارے میں سوچتا رہتا ہے کہ آیا ان کے قاتلوں کو کبھی انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکتا ہے یا نہیں۔ غلام حسن شیخ نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ میں پولیس کی تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کررہا ہوں تاکہ میرے بیٹے کے قاتلوں کو سزا مل سکے۔

(جاری ہے)

وہ آزاد گھوم رہے ہیں جس سے مجھے بے چینی ہورہی ہے۔ انہو ںنے کہاکہ ہر گزرتے دن کے ساتھ انہیں محسوس ہورہا ہے کہ یہا ں نا امیدی اور ناانصافی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوںنے کہا کہ کیس جتنا پرانا ہوتا جائے گا، اتنا ہی اس کے حل ہونے کے امکانات کم ہوتے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے انہیںانصاف اور منصفانہ تحقیقات کی یقین دہائی کرائی ہے لیکن ابھی تک اس کے آثار دکھائی نہیں دیتے۔ غلام حسن شیخ نے خود کو گھر میں بند کر رکھا ہے، ان کے مزید تین بچے ہیں جو سارے طالب علم ہیں۔

متعلقہ عنوان :