گندم کی فصل کو تین سے چار مرتبہ پانی دینے سے بھرپور پیداوار حاصل کی جاسکتی ہے، ماہرین زراعت

اتوار 17 دسمبر 2017 12:40

قصور۔17 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2017ء) ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ گندم کی فصل میں بروقت آبپاشی انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ گندم کی نشوونما کے وقت اگر اسے مقررہ مقدار میں پانی فراہم نہ کیاجائے تو نہ صرف اس کی بڑھوتری بری طرح متاثر ہوتی ہے بلکہ گندم کی فصل کو تین سے چار مرتبہ پانی دینے سے بھرپور پیداوار بھی حاصل کی جاسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل کو سب سے پہلے پانی کی اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب پودا جھاڑ بنارہا ہوتاہے اور بروقت کاشت کی گئی فصل میں یہ حالت کاشت کے 20 سے 25دن بعد شروع ہوتی ہے اسلئے اگر اس موقع پر پانی نہ دیاجائے تو جڑوں کی نشوونما ٹھیک نہیں ہوتی جس کیوجہ سے شگوفے کم بنتے اور سٹوں کی تعداد کم رہ جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بوائی کے وقت وترخشک ہوتو پہلی آبپاشی پہلے بھی کی جاسکتی ہے کیونکہ اس کا پیداوار پر کوئی برا اثر نہیں ہوگا بلکہ جوبیج کم نمی کیوجہ سے نہیں اُگ پائے وہ بھی اُگ آئینگے اورجلدی شگوفے بنانا شروع کردینگے، گندم کی فصل میں آبپاشی کے لحاظ سے دوسرا اہم مرحلہ اسوقت شروع ہوتاہے جب فصل گوبھ یا سٹے نکالنے کے قریب ہواوریہ نازک دور 80تا90دن بعد شروع ہوتاہے اسلئے اگر اس مرحلے پر فصل کو پانی کی کمی آجائے تو آبپاشی کا عمل متاثرہوتاہے جس کیوجہ سے سٹوں میں دانے کم بنتے ہیں اور پیداوارمیں کمی واقع ہوجاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ تیسری آبپاشی بالعموم اسوقت کی جاتی ہے جب دانہ مکمل بن جائے یا دو دھیا حالت میں ہو اسلئے اگر اس موقع پر پانی نہ دیاجائے تو دانہ کمزور رہ جاتاہے۔

متعلقہ عنوان :