Live Updates

حکومت کی نااہلی کے باعث ہی فوج مداخلت کرتی ہے، موجودہ حکومت کی جلد رخصتی کا منتظر ہوں ،پرویز مشرف

نواز شریف کبھی صادق اور امین نہیں رہے، نواز شریف اور عمران خان کا اور ان کے کیسز کا موازنہ کرنا زیادتی ہے، عمران خان ایک دیانتدار شخص ہیں جن پر کوئی شک و شبہ نہیں کیا جاسکتا، جب آپ ملک کو تباہی کے راستے پر لے جا رہے ہو تو آپ کو کون چلنے دے گا ،عبوری حکومت ملک کو دوبارہ پٹڑی پر چڑھا سکتی ہے،ملک کی اس وقت بہت بری حالت، معیشت تباہ حال ہے، سپریم کورٹ اچھا کام کر رہی ہے ، اگر فوج کا بھی اس میں کردار ہے تو یہ اچھی بات ہے کیونکہ آج ہر پاکستانی پریشان ہے، سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ کا ٹی وی انٹرویو

ہفتہ 16 دسمبر 2017 21:34

حکومت کی نااہلی کے باعث ہی فوج مداخلت کرتی ہے، موجودہ حکومت کی جلد رخصتی ..
دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2017ء) سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ان کی دلی خواہش ہے کہ موجودہ حکومت جلد از جلد رخصت ہوجائے اور عبوری حکومت جو ملک کو دوبارہ پٹڑی پر چڑھا سکے،ملک کی اس وقت بہت بری حالت ہے جبکہ ملکی معیشت بھی تباہ حال ہے، حکومت کی نااہلی کے باعث ہی فوج مداخلت کرتی ہے اور جب آپ ملک کو تباہی کے راستے پر لے جا رہے ہو تو آپ کو کون چلنے دے گا، سپریم کورٹ اچھا کام کر رہی ہے ، اگر فوج کا بھی اس میں کردار ہے تو یہ اچھی بات ہے کیونکہ آج ہر پاکستانی پریشان ہے۔

ہفتہ کو ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے حکومت مدت کے حوالے سے حالیہ بیان پر سابق صدر نے کہا کہ میری دلی خواہش ہے کہ موجودہ حکومت جلد سے جلد ختم ہوجائے جس کے بعد عبوری حکومت آئے جو ملک کو سنبھالے، کیونکہ ملک کی اس وقت بہت بری حالت ہے جبکہ ملکی معیشت بھی تباہ حال ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی کے باعث ہی فوج مداخلت کرتی ہے اور جب آپ ملک کو تباہی کے راستے پر لے جا رہے ہو تو آپ کو کون چلنے دے گا، سپریم کورٹ اچھا کام کر رہی ہے اور اگر فوج کا بھی اس میں کردار ہے تو یہ اچھی بات ہے کیونکہ آج ہر پاکستانی پریشان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ صورتحال کا حل یہی ہے کہ عبوری حکومت کو لایا جائے جو سپریم کورٹ کی اجازت سے قانون ترامیم بھی کر سکے اور کچھ مدت تک وہ حکومت کرے اور ملک کو پٹڑی پر چڑھائے۔پرویز مشرف نے کہا کہ اگر حکومت کے ختم ہونے کے بعد تین یا چھ ماہ کے لیے عبوری حکومت آتی ہے تو اس کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا، اس وقت ملک میں ٹیکنوکریٹ حکومت ضروری ہے، اس وقت آئین سے زیادہ ملک کو بچانے اور جمہوری ترامیم کی ضرورت ہے۔

نواز شریف اور عمران خان کے موازنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کبھی صادق اور امین نہیں رہے اور نواز شریف اور عمران خان کا اور ان کے کیسز کا موازنہ کرنا زیادتی ہے، عمران خان ایک دیانتدار شخص ہیں جن پر کوئی شک و شبہ نہیں کیا جاسکتا، تاہم اگر ہر چھوٹی بات کو دیکھا جائے تو پھر ہر آدمی بے ایمان ہے، جبکہ عمران خان جھوٹ نہیں بولتے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ ریاست کا ایک اہم ستون ہے لیکن کسی ستون کا دوسرے سے تصادم نہیں ہونا چاہیے اور ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کام کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام سیاسی رہنماں کو لوگوں کو اپنی جانب کھینچنے کی صلاحیت صرف عمران خان کے پاس ہے جسے ہم سب کو تسلیم کرنا چاہیے، لیکن ان کے پاس آنے کے بعد چند لوگوں کا ان سے نالاں ہوجانا ایک الگ بات ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات