رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے ملتان میںتمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نئے جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ کیا

ہفتہ 16 دسمبر 2017 21:30

لاہور۔16 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2017ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ کی ہدایت پر رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ سید خورشید انور رضوی ملتان پہنچے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نئے جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ کیا، اس موقع پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملتان، کمشنر ، ڈپٹی کمشنر، آر پی او، سی پی او، ایکسیئن بلڈنگ اور ملتان سے سینئر وکلاء رہنما بھی ہمراہ تھے، رجسٹرار سید خورشید انور رضوی نے وکلاء کے مسائل سنے اور فوری طور پر احکامات جاری کئے، انہوں نے نئے جوڈیشل کمپلیکس میں ایک ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت کو لیڈیز بار روم میں تبدیل کرتے ہوئے تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کا حکم دیا جبکہ بارروم میں کچن اور لیڈیز کامن روم کیلئے کمرے اور واش روم پہلے سے ہی موجود ہیں لیڈیز بارروم کوفرنش کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے، مزید برآں وکلاء کے بار روم کیلئے پہلے سے مختص جگہ میں وکلاء کے لئے مستقل چیمبرز بننے تک 5 ہزار مربع فٹ رقبہ پر عارضی فائبر سٹینڈ بنانے کا حکم دیا ہے، وکلاء چیمبرز کے کمپاونڈ کے مین گیٹ سے عارضی طور بنائے جانیوالے وکلاء کے فائبر بار روم تک ٹف ٹائل کی راہداری کا حکم دیا، سائلین کے بیٹھنے کیلئے فائبر کے سات شیڈز بھی بنانے کا حکم دیا گیا ہے، جن میں سے 4 فائبر شیڈز سول کورٹس، 2 ایڈیشنل ججز کی عدالتوں کے سامنے اور ایک سیشن جج کی عدالت کے سامنے بنائے جائیں گے، ڈپٹی کمشنر ملتان نے بتایا کہ وکلاء اور سائلین کی سہولت کے تین روٹس پر وین سروس کیلئے روٹ پرمٹ بھی جاری کئے گئے ہیں، ان روٹس میں چوک کمہاراں براستہ کھاد فیکٹری تا نیو جوڈیشل کمپلیکس، چوک کمہاراں سے براستہ شمالی بائی باس نئے جوڈیشل کمپلیکس اور پرانی کچہری تا نیو جوڈیشل کمپلیکس شامل ہیں، اسی طرح لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ اور نئے جوڈیشل کمپلیکس سے میٹرو بس سروس تک کیلئے بھی سپیڈو فیڈر بسیں بھی چلنا شروع ہو گئی ہیں اور وکلاء چیمبرز سے لیکر سول کورٹس تک وکلاء کیلیے شٹل بس سروس کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے، جوڈیشل کمپلیکس میں فوٹو کاپی بوتھ قائم کرنے کیلئے بھی چھ مقامات فراہم کئے گئے ہیں جبکہ عام عوام کیلئے دو مقامات پر کینٹین بنانے کی بھی منظوری دی گئی ہے ،ایک کینٹین سول کورٹس بلاک اور ایک ایڈیشنل سیشن کورٹس بلاک میں بنائی جائے گی۔

(جاری ہے)

رجسٹرار ہائی کورٹ نے جوڈیشل کمپلیکس میں زیر تعمیر مسجد کی فوری تکمیل کا بھی حکم دیا، مسجد میں ایک وقت میں لگ بھگ پانچ سو نمازی باجماعت نماز ادا کر سکتے ہیں، وکلاء رہنمائوں نے نئے جوڈیشل کمپلیکس میں وکلاء و سائلین کیلئے بنیادی سہولیات کی فراہمی کو سراہا۔