بنگلہ دیش بھارت نوازی میں ہر حد پار کرنے کیلئے تیار

پاکستان سے محبت کے الزام میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو پھانسی دینے کا سلسلہ ابھی تھما نہیں تھا کہ ، طلبہ تنظیم کے 20 کارکنان کو پولیس نے اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ سقوط ڈھاکہ کے روز پاکستان کی حمایت میں ریلی نکالنے کیلئے جمع ہوئے تھے

ہفتہ 16 دسمبر 2017 21:22

بنگلہ دیش بھارت نوازی میں ہر حد پار کرنے کیلئے تیار
چٹا کانگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2017ء) بنگلہ دیش بھارت نوازی میں ہر حد پار کرنے کیلئے تیار ، پاکستان سے محبت کے الزام میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو پھانسی دینے کا سلسلہ ابھی تھما نہیں تھا کہ ، طلبہ تنظیم کے 20 کارکنان کو پولیس نے اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ پاکستان کی حمایت میں ریلی نکالنے کیلئے جمع ہوئے تھے خیال رہے کہ پاکستان سے محبت اور 1971 میں سقوط ڈھاکہ کے وقت پاکستان کی حمایت کرنے کے جرم میں جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے متعدد رہنماؤں کو سزائے موت بھی دی جا چکی ہے۔

1971 میں پاکستان کا ساتھ دینے والے رہنماؤں کو سزا دینے کے لیے بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نی2010 میں متنازع جنگی ٹربیونل تشکیل دیا تھا جس نے جماعت اسلامی کی اعلیٰ قیادت کو پھانسی اور سزائیں سنائیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں بنگلہ دیش کی اعلیٰ عدالت نے 2013 میں جماعت اسلامی کے منشور کو ملک کے سیکولر آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی تھی۔

تاہم جماعت اسلامی بنگلہ دیش کی ذیلی طلبہ تنظیم کے کارکنان کی گرفتاری ایسے دن کی گئی جس دن بنگلہ دیش بھر میں آزادی کی تقریبات منعقد کی گئیں۔ چٹاگانگ پولیس نے ‘اسلامی چھترا شبیری‘ نامی طلبہ تنظیم کے 20 طلبہ کو ایسے وقت میں گرفتار کیا، جب وہ ریلی نکالنے کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔پولیس نے دعویٰ کیا کہ جماعت اسلامی کی ذیلی تنظیمی’شبیری‘ کے طلبہ بنگلہ دیش مخالف یعنی پاکستانی حمایت میں ریلی نکالنے کے لیے جمع ہوئے۔

چٹاگانگ کی کوٹوال پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او محمد جاسم الدین کے مطابق طلبہ نے شہید مینار پر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ کرنے کا پروگرام بھی بنا رکھا تھا۔تاہم دوسری جانب طلبہ تنظیم کے چٹاگانگ کے یونٹ رہنما نورالامین نے پولیس کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کارکنان تو آزادی کی تقریبات میں شرکت کرنے کیلئے جمع ہوئے تھے۔۔