اے پی ایس پر دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہونیوالے ہمارے ہیرو اور ہیروئنیں ہیں ،سلام پیش کرتے ہیں، آصف زرداری
فاٹا اصلاحات کا بل فوری پارلیمنٹ میں لایا جائے تاکہ قبائلی علاقوں کا کے پی صوبے میں انضمام کی راہ ہموار ہو سکے تاکہ ہم اے پی ایس پشاور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کس سکیں،بیان
ہفتہ 16 دسمبر 2017 21:17
(جاری ہے)
اس موقع پر سابق صدر نے اس بات کی بھی مذمت کی کہ نیشنل ایکشن پلان جو ان شہیدوں کے خون کا بدلہ لینے کے لئے تیار کیا گیا تھا اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔
نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد پر ناکامی ان شہداء کی قربانیوں کو مستردکر دینے کے مترادف ہے اور یہ شہداء نہ صرف کہ طلبا، اساتذہ اور سٹاف کے اراکین تھے بلکہ وہ پیراملٹری فورس، پولیس اور سویلین بھی ہیں جنہوں نے دہشتگردی کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔ آج کے دن ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ اے پی ایس کے مذموم جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور ان لوگوں کا احتساب کیا جائے جو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں ناکامی کے ذمہ دار ہیں۔ سابق صدر نے کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیمیں فلاحی کاموں کے نام پر دوبارہ سراٹھا چکی ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان میں فاٹااصلاحات کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن مجوزہ بل کو حیرت انگیز طور پر نیشنل اسمبلی کے ایجنڈے سے نکال دیا گیا اور نکالنے کی وجہ بھی نہیں بتائی گئی۔ آصف علی زرداری حکومت سے مطالبہ کیا کہ فاٹا اصلاحات کا بل فوری طور پر پارلیمنٹ میں لایا جائے تاکہ قبائلی علاقوں کا کے پی صوبے میں انضمام کی راہ ہموار ہو سکے تاکہ ہم اے پی ایس پشاور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کس سکیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طارق ورکمتعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.