سرکاری ہسپتالوںمیںگردے کی پتھری کا جدید علاج خوش آئند ہے، راجہ اشفاق سرور

مثانے و گردے کے امراض کی کانفرنس سے پروفیسر ممتاز احمد، ڈاکٹر محمد عمر، ڈاکٹر احمد سجاد ، ڈاکٹر شرجیل کا خطاب

ہفتہ 16 دسمبر 2017 21:07

سرکاری ہسپتالوںمیںگردے کی پتھری کا جدید علاج خوش آئند ہے، راجہ اشفاق ..
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2017ء) پنجاب کے وزیر محنت و افرادی قوت راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب عوام کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے لئے کوشاںہے اوروزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایات اور خطیر فنڈز کی فراہمی سے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوںکومفت علاج کی ایسی جدیدسہولیات حاصل ہو رہی ہیں جواس سے قبل میسر نہیں تھیں۔

انہوںنے یورالوجی کے امراض کے علاج کے لئے پاکستان میں بڑی تعداد میں فارن فکلٹی کی آمد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس سے پاکستان میں ہر سطح پر طبی سہولیات عام کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے یہ بات راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف یورالوجی کے زیر اہتمام پاکستان میں گردے کی پتھری جدید طریقے سے نکالنے اور مثانے کے امراض کے علاج اور آپریشن تھیٹر سے وڈیو لنک کے زریعے یورالوجسٹس کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنے کے لئے انٹرنیشنل یورولیتھسز و اینڈویورالوجی ورکشاپ و کانفرنس کے دوسرے روز خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پرنسپل راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر محمد عمر ، ہیڈ آف یورالوجیکل ڈیپارٹمنٹ بے نظیر بھٹو ہسپتال راولپنڈی پروفیسر ممتاز احمد ، ڈاکٹر احمد سجاد ، ڈاکٹر شرجیل سرفراز اور بڑ ی تعداد میںملکی اور غیر ملکی ماہرین موجود تھے۔راجہ اشفاق سرور نے کہاکہ راولپنڈی میںانسٹیٹیوٹ آف یورالوجی کی تکمیل تیزی سے پائیہ تکمیل کے قریب سے جس سے مریضوںکو سٹیٹ آف دی آرٹ مثانے اور گردے کے علاج کی سہولیات حاصل ہوں گی۔

انہوں نے گردے اور مثانے کے امراض کے عالمی شہرت یافتہ معا لجین کو پاکستان میں خو ش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ ان کی موجودگی سے اس شعبے میں جدید ریسرچ سے یورالوجسٹس مستفید ہوں گے۔ وائس چانسلر را;ولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر محمد عمر نے کہاکہ صحت کے شعبہ میں بہتری کے لئے حکومت پنجاب کی طرف سے بھر پور اقدامات کئے جا رہے ہیں اور علاج کی جدید سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

پروفیسر ممتاز احمد نے کہاکہ پاکستان میں نوے فیصد گردے اور مثانے کے مریضوں میں15 سے 45 سال کی عمر کے افراد شامل ہیں اور زیادہ تر مریضوں کے گردے میں پتھری پائی جاتی ہے اور یہ امر حوصلہ افزاء ہے کہ پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گردے کی پتھری روائتی طریقہ علاج کے بجائے جدید آلات کی مدد سے بغیر بڑے آپریشن کے باآسانی نکالی جا ری ہے۔

انہوںنے کہاکہ کانفرنس اور ورکشاپ میںعالمی شہرت یافتہ ماہرین کی شرکت اور بڑی تعداد میں غیر ملکی ماہرین کی پاکستان آمد سے یورالوجسٹسٹس کو ایک دوسرے کے تجربات سے مستفید ہونے کے مواقع حاصل ہوئے ہیں۔ اس موقع پر اہم موضوعات اور گردے سے پتھری جدید طریقوں سے نکالنے کے بارے میں مختلف ممالک میں جاری طریقہ علاج پر روشنی ڈالی گئی اور مقررین نے مقالے پیش کئے۔ بین الاقوامی ماہرین نے پاکستان میں یورالوجی کے علاج کی جدید سہولیات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس سے مریضوں کو خاطرخواہ فائدہ حاصل ہوگا۔

متعلقہ عنوان :