سیالکوٹ،میونسپل کارپوریشن کی حدود میں نصب 42ہزار نلکوں کا پانی مضر صحت قرار دے دیا گیا

ہفتہ 16 دسمبر 2017 20:40

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2017ء) میونسپل کارپوریشن کی حدود میں نصب 42ہزار نلکوں کا پانی مضر صحت قرار دے دیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق میونسپل کارپوریشن سیالکوٹ نے سیالکوٹ شہر کی 24یونین کونسلوں کی 10لاکھ آبادی کیلئے 372کلومیٹر طویل زیر زمین پانی کی پائپ لائنوں کے لئے 96ٹیوب ویل نصب کررکھے ہیں جہاں سے 39ہزار 274گھریلو صارفین ،2269کمرشل صارفین کو صاف پانی کی فراہمی کی جارہی ہے اور میونسپل کارپوریشن صاف پانی کی مد میں 13کروڑ روپے سالانہ صارفین سے وصول کرتی ہے۔

372کلومیٹر طویل گلیوں ،شاہراہوں ، گندے نالوں سے گزرنے والی پائپ لائنیں مختلف مقامات پر بوسیدہ ہو چکی ہیں جس کی بناء پر ان میں سیوریج اور گلیوں ،نالیاں کا گندا پانی شامل ہو جاتا ہے اور انسانی صحت کیلئے انتہائی مضر ہوچکا ہے۔

(جاری ہے)

جسے پبلک ہیلتھ ، محکمہ صحت اور دیگر صاف پانی کی فراہمی کیلئے کام کرنے والوں اداروں نے مضر صحت قرار دیتے ہوئے شہر سیالکوٹ کی 10 لاکھ آبادی کیلئے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔

اور انکشاف کیا ہے کہ مضر صحت پانی کی بناء پر موذی امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں اور اموات کا باعث بن رہے ہیں۔اس سلسلہ میں ڈپٹی میئر میونسپل کارپوریشن چوہدری بشیر احمد سیالکوٹ سے رابطہ کیا گیاتو ان کا کہنا ہے کہ میونسپل کارپوریشن پینے کے صاف پانی کو گھر گھر پہنچانے کیلئے 26کروڑ روپے خرچ کررہی ہے۔ اور بوسیدہ پائپ لائنوں کو تبدیل کررہی ہے عنقریب میونسپل کارپوریشن کی حدود میں رہائش پذیر تمام افراد کو سستے داموں صاف پانی کی فراہمی شروع کردی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :