لاہور ہائیکورٹ نے بزرگ سائلین کی سہولت کیلئے الگ عدالتیں بنانے پر غور شروع کر دیا،پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں 65 سال سے زیادہ عمر کے سائلین،

گواہوں اور ملزموں کے مقدمات کی سماعت ترجیحی بنیادوں پر کرنے کی پالیسی کے تحت کیسز کا ڈیٹا طلب ،ذرائع

ہفتہ 16 دسمبر 2017 20:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے بزرگ سائلین کی سہولت کے لئے الگ عدالتیں بنانے پر غور شروع کر دیا‘پنجاب بھر کی ماتحت عدالتوں میں 65 سال سے زیادہ عمر کے سائلین، گواہوں اور ملزموں کے مقدمات کی سماعت ترجیحی بنیادوں پر کرنے کی پالیسی کے تحت کیسز کا ڈیٹا طلب کر لیا گیا ہے،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سائلین کی مشکلات اور انہیں بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں ،اسی سلسلے میں ماتحت عدالتوں میں 65سال سے زائد العمر بزرگوں کے کیسز کی سماعت کے لئے الگ عدالتیں بنانے پر غور شروع کر دیا گیا ہے، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری نے لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، سیالکوٹ، ملتان سمیت پنجاب کے 36اضلاع کے سیشن ججوں سے 65سال سے زیادہ عمر کے سائلین، گواہوں اور ملزموں کے مقدمات کی تعداد ، مقدمات کی نوعیت اور موجودہ صورتحال سے متعلق تمام ڈیٹا طلب کر لیا ہے ، لاہور ہائیکورٹ نے بزرگ شہریوں کو جلد انصاف کی فراہمی کے لئے پالیسی تیار کر لی ہے، ذرائع کے مطابق ماتحت عدالتوں میں بزرگ سائلین اور ملزموں کے مقدمات کی تعداد زیادہ ہونے کی صورت میں پنجاب کے تمام اضلاع میں عدالتیں مخصوص کی جائیں گی جبکہ لاہور ہائیکورٹ میں پہلے سے ہی بزرگ سائلین کے کیسز کی سماعت ترجیحی بنیادوں پر کی جا رہی ہے۔