ملک اس وقت نازک حالات سے گزر رہا ہے، خورشید شاہ

47 سال پہلے جیسے حالات پیدا ہوگئے ہیں، بیرون ملک سے لوگوں نے پاکستان آنا چھوڑ دیا ہے، قائد حزب اختلاف اداروں کے درمیان جنگ جاری ہے تاہم سیاستدانوں کو اس جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے کیونکہ اس سے ملک کی سلامتی کو نقصان ہوگا، جلسہ سے خطاب

ہفتہ 16 دسمبر 2017 20:18

ملک اس وقت نازک حالات سے گزر رہا ہے، خورشید شاہ
سکھر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ملک اس وقت نازک حالات سے گزر رہا ہے اور 47 سال پہلے جیسے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔سکھر کی تحصیل صالح پٹ کے قریبی گاؤں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ’ملک کے موجودہ حالات کے باعث بیرون ملک سے لوگوں نے پاکستان آنا چھوڑ دیا ہے اور دنیا کے رسالے پاکستان کو خطرناک ملک قرار دے رہے ہیں۔

‘انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں اداروں کے درمیان جنگ جاری ہے تاہم سیاستدانوں کو اس جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے کیونکہ اس سے ملک کی سلامتی کو نقصان ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملک میں ایک دور وہ بھی تھا کہ سیاستدان ووٹ لینے عوام کے پاس نہیں جاتے تھے، صرف سردار یا وڈیرے کو چٹھیاں لکھا کرتے تھے مگر ذوالفقار علی بھٹو نے لوگوں کو اپنے ووٹ کی اہمیت سے آگاہ کیا اور اس لیے اب ووٹ لینے کے لیے سیاستدان کو عوام کے پاس جانا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ ’نواز شریف خود بھی اسمبلی میں نہیں آتے تھے اور اب ان کے ارکان اسمبلی میں نہیں آتے ہیں، نواز شریف ملک سے باہر بیٹھ کر سیاست نہ کریں ان کی یہ سیاست جہموریت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔‘پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’ایک نیازی نے سالوں پہلے ہتھیار ڈالے اور اب ایک اور نیازی سے ملک کو نقصان پہنچانے کا ڈر ہے۔‘قائد حزب اختلاف کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’ٹرمپ دنیا میں شیطانیت کر رہا ہے، ملک میں جو علمائ اسلام کے نام پر نعرے لگاتے ہیں وہ بیت المقدس کے معاملے پر باہر کیوں نہیں نکل رہے، تاہم ملک میں مذہب پر سیاست نہیں ہونی چاہیے اور دونوں کو الگ الگ ہونا چاہیے۔‘۔