شوگر مافیا کیخلاف گنے کے کاشتکاروں کا احتجاج ، ضلع بھر کی اہم شاہراہوں کو بلاک کر دیا گیا

ہفتہ 16 دسمبر 2017 19:42

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2017ء) شوگر مافیا کے خلاف گنے کے کاشتکاروں کا احتجاج ، ضلع بھر کی اہم شاہراہوں کو بلاک کر دیا گیا جس سے سرگودھا سے موٹر وے اور دیگر اضلاع کا زمینی رابطہ منقطع رہنے سے عوام کو سخت مشکلات کا سامنا رہا جس پر انتظامیہ نے شوگر ملوں کی سیکورٹی سخت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق شوگر ملوں کی جانب سے ناجائز کٹوتیوں، گنے کی سرکاری قیمت پر عدم خریداری اور سی پی آر جاری نہ کرنے کیخلاف کسانوں نے ضلع بھر کی اہم شاہراہوں جن میں سرگودھا خوشاب روڈ، سرگودھا لاہور روڈ، فیصل آباد روڈ، سلانوالی فروکہ روڈ اور سالم موٹر وے روڈ بلاک کر کے دھرنے دے دئیے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کسانوں نے شوگر ملز مالکان کے خلاف الزام لگایا کہ وہ کسانوں کے استحصال کر رہے ہیں جو حکومت کی طرف سے مقررہ کردہ سرکاری ریٹ نہیں دے رہے ،جبکہ گنے کی خریداری نہ ہونے سے کروڑوں روپے مالیت کا گنا خراب ہو رہا ہے دریں اثنا ء سالم انٹرچینج پر کسان احتجاجی مظاہرہ کے دوران کسان رہنماؤں نے کہاکہ حکومت پنجاب نے گنے کی فی من قیمت 180 روپے مقرر کی ہے مگر شوگر ملز مالکان جبران ضلع سرگودھا میں 140 روپے فی من گنا خریداررہے ہیں ،مظاہرین کا کہنا ہے کہ ایک ٹرالی سے کئی من کٹوتی مختلف بہانوں سے کی جا رہی ہے جبکہ پکی رسیدیں یعنی سی پی آر بھی نہیں دی جا رہی ہے اسٹنٹ کمشنر بھیرہ اور ڈی ایس پی موقع پر موجود ہیں مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر سرگودھا کی جانب سے یقین دہانی کے بغیر احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا کسانوں نے انٹر چینج پر دھرنا دیر ٹریفک بلاک کر دی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم طویل مذاکرات کے بعد ڈپٹی کمشنر سرگودھا لیاقت علی چٹھہ اور ڈی پی او سرگودھا کیپٹن(ر) سہیل احمد چوھرری کی طرف سے اس یقین دہانی پر کہ سوموار تک ان کے مطالبات تسلیم کر لیے جائیں گے جس پر کسانوں نے اپنا احتجاج ملتوی کر دیا۔

متعلقہ عنوان :