ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کر کے شہید بچوں کے خون سے غداری کی گئی‘ڈاکٹر طاہر القادری

حکمرانوں نے سانحہ اے پی ایس اور سانحہ مشرقی پاکستان سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا‘سربراہ عوامی تحریک

ہفتہ 16 دسمبر 2017 19:24

ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کر کے شہید بچوں کے خون سے غداری کی گئی‘ڈاکٹر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سانحہ اے پی ایس کے شہداء کی تیسری برسی کے موقع پر زشہید بچوں اور اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ، ان کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی اور کہا کہ ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کر کے شہید بچوں کے خون سے غداری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے خلاف کام کرنے کے حوالے سے حکمرانوں کے اصل چہرے کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹس میں دیکھا جا سکتا ہے۔

غیر ملکی فنڈنگ بند نہ کر کے ،پنجاب میں آپریشن کا راستہ روک کر ،فوجی عدالتوں کے خلاف منفی مہم چلا کر اور پولیس سمیت لا انفورسمنٹ ایجنسیز کے اندر اصلاحات نہ لا کر دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔

(جاری ہے)

حکمرانوں نے ہر دن ایکشن پلان کو ناکام کرنے میں گزارا ۔ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ آج قوم دوہرے، تہرے دکھوں اور غموں کا شکار ہے ۔جہاں ہمیں دہشتگردی کی جنگ میں73 ہزار سے زائد جانی قربانیاں کا غم ہے وہاں پاکستان کے دولخت ہونے کا بھی دکھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومیں سانحات سے سیکھتی ہیں اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کرتی ہیں مگر حکمرانوں نے سانحہ اے پی ایس اور سانحہ مشرقی پاکستان سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔سانحہ مشرقی پاکستان کا واحد سبق تھا کہ پاکستان کو معاشی اور دفاعی اعتبار سے پائوں پر کھڑا کیا جاتا اور غیروں پر انحصار ختم کر دیا جاتا مگر آج پاکستان تاریخ کے بدترین قرضوں کے بوجھ تلے ہے اور حکمران ٹولہ فوج کے خلاف جنگ کرنے میں مصروف ہے۔دہشتگردی کے خاتمے کا ایک پہلو گڈگورننس ، وسائل کی منصفانہ تقسیم، قیادت کا صادق و امین ہونا، انسانی حقوق کا احترام ،بیروزگاری کا خاتمہ بھی ہے۔