سرجانی ٹائون میںماڈل قبرستان بنایا جارہا ہے جس کیلئے ورک آرڈر بھی جاری کردیا گیا ہے، میئر کراچی

کراچی کے ہر ڈسٹرکٹس میں دو قبرستان بنانے کی ضرورت ہے ، قبضہ کرکے بنائے گئے قبرستانوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی حکومت سندھ سے درخواست کرتا ہوں ایسے قبرستان کراچی میں قائم نہ ہونے دے ،اس سے نظام میں مزید خرابیاں پیدا ہوں گی، میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 دسمبر 2017 19:00

سرجانی ٹائون میںماڈل قبرستان بنایا جارہا ہے جس کیلئے ورک آرڈر بھی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ سرجانی ٹائون میںماڈل قبرستان بنایا جارہا ہے جس کے لئے ورک آرڈر بھی جاری کردیا گیا ہے کراچی کے ہر ڈسٹرکٹس میں دو قبرستان بنانے کی ضرورت ہے ، قبضہ کرکے بنائے گئے قبرستانوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی، حکومت سندھ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ ایسے قبرستان کراچی میں قائم نہ ہونے دیں کیونکہ اس سے نظام میں مزید خرابیاں پیدا ہوں گی ،یہ بات انہوں نے اپنے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر چیئرمین مالیات کمیٹی ندیم ہدایت ہاشمی، ڈائریکٹر قبرستان اقبال پرویز ، ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

میئر کراچی نے کہا کہ قبرستان شہر کی بنیادی ضروریات میں شامل ہیں اورمختلف علاقوں میں واقع پرانے قبرستان بھر جانے کے باعث لوگوں کو اپنے عزیز و اقارب کی تدفین میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تاہم شہریوں اور مختلف انجمنوں اور اداروں کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی اجازت کے بغیر کہیں بھی غیر قانونی طور پر قبرستان نہ بنائیں اور نہ ہی قبضہ مافیا کی باتوں میں آئیں، انہوں نے کہا کہ جام صادق پل کے بائیں جانب بننے والا قبرستان ہماری زمین پر نہیں ہے، یہ بورڈ آف ریونیو کی زمین اور نالے کا حصہ ہے لہٰذا لوگ اس جگہ اپنے عزیز و اقارب کی تدفین سے گریز کریں ، انہوں نے کہا کہ انتقال کرجانے والے والدین اور عزیز و اقارب سے لوگوں کو قلبی لگائو ہوتا ہے لہٰذا وفات کے بعد مرحومین کی بے حرمتی بچنے کے لئے صرف ان قبرستانوں میں اپنے عزیز و اقرباء کی تدفین کریں جو باقاعدہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے اس مقصد کے تحت قائم کئے گئے ہیں، انہوں نے ماضی میں مختلف انجمنوں اور رفاعی اداروں کو قبرستان کے لئے مختص کی گئی اراضی کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی ہدایت کی کہ اور ڈائریکٹر قبرستان سے کہا کہ شہر میں موجود تمام قبرستانوں کا ریکارڈ مرتب کیا جائے تاکہ اس حوالے سے مستقبل کے لئے منصوبہ بندی کی جاسکے اور آئندہ کے لیے لائحہ عمل بنایا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ شہریوں کی شکایت کے پیش نظر ضروری ہے کہ شہر میں واقع قبرستانوں کے لیے مختص کی گئی اراضی کی مکمل اورتفصیلی معلومات حاصل کی جائیں تاکہ یہ پتہ چلایا جا سکے کہ یہ اراضی قبرستان کے علاوہ کسی اور مقصد کے لیے تو استعمال نہیں کی جارہی ۔ میئرکراچی نے ہدایت کی کہ کراچی میں قائم تمام قبرستانوں کو کمپیوٹرائزڈ رجسٹریشن کے ذریعے مرکزی دفتر سے منسلک کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں کیونکہ کراچی میں 152 قبرستانوں میں سے صرف 55 رجسٹرڈ ہیں باقی قبرستانوں کی رجسٹریشن نہیں ہے لہٰذا کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے ان کا ڈیٹا یکجا کرنے کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جائے، انہوں نے ڈائریکٹر قبرستان کو ہدایت کی کہ فوری طور پر قبرستانوں کے حوالے سے بائی لاز تیار کئے جائیں اور تمام یوسی چیئرمینز کو آگاہ کردیا جائے کہ تدفین کے لئے جاری ہونے والا ڈیتھ سر ٹیفکیٹ کے ایم سی کے چالان کے بغیر جاری نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :