دشمنوں کومکمل شکست دینےکیلئے ابھی بہت کچھ کرنےکوباقی ہے،آرمی چیف

نشانہ بازی سپاہی ہونےکی بنیادی مہارت میں سےایک ہے،سولہ دسمبر وہ دن ہےجب دشمن نےہمیں پشاور میں زخم پہنچایا،ہمیں اس دن کوکبھی نہیں بھولنا چاہیے۔جنرل قمر جاوید باجوہ کی جہلم میں گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 16 دسمبر 2017 18:01

دشمنوں کومکمل شکست دینےکیلئے ابھی بہت کچھ کرنےکوباقی ہے،آرمی چیف
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16دسمبر2017ء ) : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دشمنوں کومکمل شکست دینےکیلئے ابھی بہت کچھ کرنےکوباقی ہے،نشانہ بازی سپاہی ہونے کی بنیادی مہارت میں سے ایک ہے،سولہ دسمبر وہ دن ہےجب دشمن نےہمیں پشاور میں زخم پہنچایا،ہمیں اس دن کوکبھی نہیں بھولنا چاہیے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جہلم کےقریب آرمی مارکس مین شپ فائرنگ رینج کا دورہ کیا۔

جہاں آرمی چیف نے مارکس مین شپ کے شاندار معیارپر نشانے بازوں کی تعریف کی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ نشانہ بازی سپاہی ہونے کی بنیادی مہارت میں سے ایک ہے۔ نشانہ بازی میں مہارت قابل فخر کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سولہ دسمبر وہ دن ہے جسے ہمیں کبھی نہیں بھولنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ہمارے دشمن نے اس دن ہمیں پشاور میں زخم پہنچایا۔ ہم اپنے قومی عزم اورایمان کے ذریعے دل گرفتہ واقعے سے باہر آئے۔

آرمی چیف نے کہا کہ دشمنوں کومکمل شکست دینے کیلئے ابھی ہمارے پاس بہت کچھ کرنےکوہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر نیشنل ایکشن پلان میں راستہ دیا ہوا ہے۔ فوج کی سطح پرپیشہ ورانہ مہارت کےحصول اورعزم پرعمل کرنا ہے۔ اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سانحہ اے پی ایس کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ شہداکی قربانیاں رائیگاں نہیںٕ جائیں گی۔

آج شہداء کو یاد کیا جارہاہے۔ سانحہ اے پی ایس کے شہدا کو کبھی نہیں بھلایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن وامان کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔شہدائےاےپی ایس اورانکےخاندانوں کی قربانیاں وطن سےمحبت کی عکاس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں اوران کےخاندان کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ واضح رہے16دسمبر 2014ء کو سانحہ اے پی ایس پیش آیا۔ سانحہ کو گزرے تین سال ہوگئے۔