پاکستان کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ، عدلیہ ،فوج کو کبھی متنازعہ نہیں بنانا چاہیے‘ سید غوث علی شاہ

مسلم لیگ کمزور ہوئی تو ملک دولخت ہو گیا،پاکستان کو توڑنے میں اندرا گاندھی، شیخ مجیب اور ذوالفقار علی بھٹو کا کردار ہے اگر عدل نہیں ہوگا تو پاکستان کبھی مضبوط نہیں ہو سکے گا،پاکستان کو فنا کرنے کی سوچ رکھنے والے خود فنا ہو گئے‘ سابق وزیر اعلیٰ سندھ

ہفتہ 16 دسمبر 2017 18:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2017ء) سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ، عدلیہ اور فوج کو کبھی متنازعہ نہیں بنانا چاہیے،پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ کمزور ہوئی تو ملک کمزور ہو کر دولخت ہو گیا،پاکستان کو توڑنے میں اندرا گاندھی، شیخ مجیب اور ذوالفقار علی بھٹو کا کردار ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہا کہ ایوان کارکنان تحریک پاکستان، لاہور میںمشرقی پاکستان کی علیحدگی کے پس منظر میں منعقدہ فکری نشست بعنوان’’یوم سقوط ڈھاکہ۔محرکات کا حقیقت پسندانہ تجزیہ‘‘کے دوران کیا۔اس موقع پر تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ،سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ ،معروف دانشور اور تجزیہ کار پروفیسر عطاء الرحمن ، میاں فاروق الطاف، جسٹس(ر) آفتاب فرخ، بیگم خالدہ جمیل، فاروق خان آزاد ، پروفیسر شرافت علی،ڈاکٹر یعقوب ضیاء، نواب برکات محمود،اساتذہٴ کرام اور طلبا وطالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات بڑی تعداد میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

سید غوث علی شاہ نے کہا آج ایک افسوسناک دن ہے کہ اس دن پاکستان دولخت ہو گیا۔ میں ان لوگوں میں شامل ہوں جنہوں نے پاکستان بنتے دیکھا۔ قیام پاکستان سے قبل میں نے ہندو کی طاقت دیکھی جس کے سامنے مسلمان بے بس تھے۔ علامہ محمد اقبالؒ کا ویژن تھا کہ مسلمان ایک الگ قوم ہیں انہیں آزاد ہونا چاہیے اور پھر قائداعظم محمد علی جناحؒ نے اپنی ولولہ انگیز قیادت کے ذریعے شاعر مشرق کے اس ویژن کو شرمندہٴ تعبیر کیا۔

بدقسمتی ہے کہ میں نے پاکستان کو دولخت ہوتے بھی دیکھا۔ یہ دکھ بہت دیر تک ہمارے ساتھ چلا اور آج بھی چین نہیں لینے دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ہندو اپنی ماتا سمجھتے ہیں اور وہ کبھی اس کی تقسیم نہ ہونے دیتے لیکن اللہ تعالیٰ نے قائداعظمؒ کو ہمت دی اور پاکستان منصہ شہود پرآگیا۔ پاکستان اللہ کی بہت بڑی عطا ہے‘ جس نے اس ملک کی قدر نہ کی اس کو سزا ملی۔

اہل بنگال نے تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا اور بنگالی آج بھی پاکستان سے محبت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان کو توڑنے میں اندرا گاندھی، شیخ مجیب اور ذوالفقار علی بھٹو کا کردار ہے۔ پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ کمزور ہوئی تو ملک کمزور ہو کر دولخت ہو گیا۔ ہم نے مشرقی پاکستان کھو دیامگر آج بے حد ضروری ہے کہ موجودہ پاکستان کو مضبوط کریں۔

مضبوط پاکستان کی بنیاد عدل پر رکھی جا سکتی ہے۔ اگر عدل نہیں ہوگا تو پاکستان کبھی مضبوط نہیں ہو سکے گا۔ بھارت ہمارا ہمسایہ ہے لیکن ایسا ہمسایہ جس نے آج تک ہمارے وجود کو تسلیم نہیں کیا۔ ہم نے پاکستان کو سنبھالنا ہے۔ عدلیہ اور فوج کو کبھی متنازعہ نہیں بنانا چاہیے۔ ان دونوں اداروں کی بہت زیادہ اہمیت اور افادیت ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو فنا کرنے کی سوچ رکھنے والے خود فنا ہو گئے۔

محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ 16دسمبر 1971ء ہماری قومی تاریخ کا تاریک ترین دن ہے کیونکہ اس دن کلمہٴ طیبہ کی بنیادپرمعرضِ وجود میں آنے والی یہ مملکتِ خداداد دو لخت ہوگئی تھی۔ دشمن نے ہمارے زخموں پر نمک چھڑکنے کے لیے تین سال قبل 16دسمبر2014ء کے ہی دن افغانستان سے اپنے تربیت یافتہ دہشت گرد بھیج کر پشاور میں آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں اور اساتذہٴ کرام کا بے دردی سے قتل عام کروایا۔

اس سانحہ نے بھی پاکستانی قوم کو ہلاکر رکھ دیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے آج ہم ایک ایٹمی قوت ہیں اور دشمن ہمارے خلاف دوبارہ کھلی جارحیت کا ارتکاب کرنے کی اب کبھی جرأت نہیں کرسکتا تاہم وہ ہمیں اندرونی طور پر کمزور کرکے اپنے ناپاک عزائم کو پایہٴ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کررہا ہے۔ اس صورتحال میں ہمارا باہمی اتحاد اور دو قومی نظریہ پر پختہ ایمان ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔

ہمیں سیاسی‘ گروہی اور فروعی اختلافات بھلا کر دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جانا چاہیے۔ پروگرام کے آخر میں پاکستان کی خاطر قربان ہونیوالے شہداء، بنگلہ دیش میں متحدہ پاکستان کے حامی شہید رہنمائوں ‘ آرمی پبلک سکول ،پشاور میں شہید ہوجانیوالے اساتذہٴ کرام اور طلبا وطالبات کے بلندئ درجات کیلئے دعا کروائی۔