تین سال بعد پاکستان ریلوے میں کوئی بوگی پرانی نہیں ملے گی،10سال بعد ریلوے ملک کا بہترین ادارہ شمار ہوگا،وفاقی وزیر ریلوے

کراچی سرکلر ریلوے کیلئے ہم وزیرا علی سندھ کیساتھ مل کر کام کررہے ہیں، سرکلر ریلوے کا معاملہ ٹھیک ٹریک پر آگیا ہے، خواجہ سعد رفیق اپوزیشن سے کہتا ہوں ہمارا وقت ضائع نہ کریں بلکہ ملک و قوم کی بہتری کیلئے حکومت کا ساتھ دیں،ٹانگیں کھینچنے سے کام نہیں بنے گا عوام جسے اقتدار میں لائیں وہ ہی منتخب لیڈر ہوتا ہے، پریس کانفرنس

ہفتہ 16 دسمبر 2017 18:01

تین سال بعد پاکستان ریلوے میں کوئی بوگی پرانی نہیں ملے گی،10سال بعد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ تین سال بعد پاکستان ریلوے میں کوئی بوگی پرانی نہیں ملے گی،10سال بعد ریلوے ملک کا بہترین ادارہ شمار ہوگا،کراچی سرکلر ریلوے کیلئے ہم وزیرا علی سندھ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، سرکلر ریلوے کا معاملہ ٹھیک ٹریک پر آگیا ہے، اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ ہمارا وقت ضائع نہ کریں بلکہ ملک و قوم کی بہتری کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔

ٹانگیں کھینچنے سے کام نہیں بنے گا عوام جسے اقتدار میں لائیں وہ ہی منتخب لیڈر ہوتا ہے۔ کراچی پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو ملنی چاہئے تھی۔ اب حالات بدل رہے ہیں۔ آنے والا وقت بہتر کراچی کا ہے۔ کراچی پاکستان کا چہرہ ہے۔ سیاستدانوں اور اداروں کو کراچی بہتر کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

لاہور سے کراچی کا موازنہ کرتا ہوں تو خوش نہیں ہوتا۔ ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو سٹی اسٹیشن پر ڈی ایس آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے میں 70 سال کی خرابیاں آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے۔ 70 سال سے ریلوے پر کوئی پیسہ نہیں لگایا گیا۔ پاکستان ریلوے خسارے سے باہر نہیں نکلی۔ ہم نے آمدنی بڑھا کر ریلوے کو اپ گریڈ کیا ہے۔ 1985 سے 12 فریٹ ٹرینیں چل رہی ہیں۔ آئندہ ماہ مزید 3 فریٹ ٹرین کا اضافہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کی بحالی کا کریڈٹ ایماندار افسران اور محنتی ملازمین کو جاتا ہے۔

آئندہ تین سال کے بعد ٹرین کی کوئی بوگی خستہ حال نہیں ہوگی۔ انہوں نے ایم ایل ون منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2018ء کی تیسری سہ ماہی میں ایم ایل ون کا کام شروع ہوجائے گا۔ ایم ایل ون سی پیک کا اہم ترین منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کے لئے قرض وہی لیں گے جو اتار سکیں گے۔ کمرشل لون ایم ایل ون کے لئے نہیں لیں گے۔ ایم ایل ون کی لاگت اور قرضہ ایسا ہو کہ نقصان نہ ہو۔

کراچی سرکلر ریلوے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ سرکلر ریلوے اب ٹریک پر آگیا ہے۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ کو سرکلر ریلوے میں دلچسپی نہیں تھی۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی ہے۔ سندھ حکومت اور وفاق کے درمیان سرکلر ریلوے پر کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ سندھ حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ عجلت میں کام نہ لیں۔

سیاسی عدم استحکام کے باعث یکسوئی سے کام نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ مرکز یا صوبے کی حکومتوں کو حدود کراس نہیں کرنا چاہئیں۔ ایک دوسرے کو کام سے روکنے اور ہلہ بولنے سے مسائل حل نہیں ہوتے ۔ حکومتیں کے وقت ضائع نہیں کرنے چاہئیں۔ ریلوے پولیس کی تنخواہیں صوبائی پولیس کے برابر ہونی چاہئیں۔ آئندہ ماہ فریٹ ٹرین میں تین نئی ٹرینوں کا اضافہ ہوجائے گا