آئی ایم ایف کے حکم پر روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی ملک و قوم کی بدقسمتی ہے‘روپے کے زوال سے سٹیٹ بینک اور برامدکنندگان کے علاوہ ہر شخص پریشان ہے‘مہنگائی بڑھنا شروع ہو گئی ہے، افراط زر ملکی آبادی کو لپیٹ میں لے رہا ہے

اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ کی بات چیت

ہفتہ 16 دسمبر 2017 16:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 دسمبر2017ء) اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز کے سرپرست شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے حکم پر روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی ملک و قوم کی بدقسمتی ہے جس سے کئی سال سے روپے کی قدر کو مستحکم کرنے کی تمام کوششیں ضائع ہو گئی ہیں۔مہنگائی بڑھنا شروع ہو گئی ہے جو ہر چیز اور ملک کی تمام آبادی کو لپیٹ میں لے رہی ہے۔

روپے کے زوال سے آئی ایم ایف، سٹیٹ بینک اور مٹھی بر برامدکنندگان کے علاوہ ہر شخص پریشان ہے جبکہ عوام کے خون پسینے کی کمائی بینکوں میں پڑے ہوئے از خود کم ہو گئی ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ جب تک حکومت اشرافیہ کے مفادات کی نگہبان بنی رہے گی اور اصلاحات سے انکار کرتی رہے گی ملک کی کرنسی بھی کمزور ہوتی رہے گی اور قرضے بھی بڑھتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

بہت سے سٹے باز اورکرنسی ڈیلربھی موجودہ پریشان کن صورتحال کا ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں جبکہ مرکزی بینک خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔سٹیٹ بینک کے متضاد بیانات نے اسکی ساکھ کو بہت نقصان پہنچایا ہے اور عوام کا اعتماد اس ادارے پر ڈگمگا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈالر مہنگا ہونے سے ہر چیز مہنگی ہو رہی ہے اور قوم پالیسی سازوں اور برامدکنندگان کی نا اہلی کی سزا بھگت رہی ہے۔

روپے کی قدر کم کرنے سے برامدات میں کچھ بہتری آئے گی مگر درامدات جو برامدات سے بہت زیادہ ہیں مہنگی ہو رہی ہیں جس سے عام آدمی کی قوت خرید متاثر جبکہ افراط زر بڑھنا شروع ہو گیا ہے۔ روپے کی قدر کم ہونے سے نہ صرف درامد ہونے والا خام مال مہنگا ہو جائے گا بلکہ ڈیموں، پائپ لائنوں اور اقتصادی راہداری کے منصوبہ کے تحت بننے والے پراجیکٹس کی لاگت بڑھ گئی ہے جبکہ ملکی قرضوں میں کھربوںروپے کا اضافہ ہو گیا ہے جو عوام پر ظلم ہے۔

متعلقہ عنوان :