تیل دار اجناس کو محفوظ بنانے ،بہتر قیمت دلوانے کیلئے حکمت عملی جاری کر دی

اگر رایااورسرسوں کی بجائے کینولاکو کاشت کیا جائے تو تیل کی کمی پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے‘زرعی سائندانوں کی تجویز

ہفتہ 16 دسمبر 2017 13:11

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 دسمبر2017ء) تیل دار اجناس کو محفوظ بنانے اور ان کی بہتر قیمت دلوانے کے لیے زرعی سائنسدانوں نے حکمت عملی جاری کر دی ۔تفصیلات کے مطابق ہمارے ملک میں تیل پیدا کرنے والی روائتی فصلیں رایا، سرسوں اور توریا، پیداوار کے اعتبار سے کپاس کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ کینولا سرسوں، سرسوں کی ایسی قسم ہے جس کے تیل کا معیار عام طور پر اگائی جانے والی سرسوں سے بہتر ہے اگر رایااورسرسوں کی بجائے کینولاکو کاشت کیا جائے تو تیل کی کمی پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔

کینولا کی کاشت سے کاشتکار نہ صرف بہترین منافع کما سکتے ہیں بلکہ اپنی خوردنی تیل کی گھر یلو ضروریا ت کو بھی پورا کر سکتے ہیں۔رایا، سرسوں اور کینولا کی زیادہ پیداوارکے حصول کے لئے کاشتکار ماہرین کی سفارشات پر عمل کریں۔

(جاری ہے)

اس حکمت عملی کے مطابق رایا، سرسوں اورکینولا کی فصل کو کم از کم تین آبپاشیوںکی ضرورت ہوتی ہے۔پہلا پانی فصل اگنے کے ایک ماہ بعد ،دوسرا پانی پھول نکلتے وقت جبکہ تیسرا پانی بیج بنتے وقت لگائیں۔

سرسوں ، توریا ، رایا اور کینولا تیل پیدا کرنے والی اہم فصلیں ہیں۔محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تیلدار فصلات کو ہلکی آبپاشی کریں تاکہ فصل کورے کے اثرات سے محفوظ رہ سکے ۔ناموافق موسمی حالات میں 2فیصد پوٹاشیم سلفیٹ کا محلول سپرے کرنے سے پو د وں کی نشونما بہتر ہو سکتی ہے۔فصل پر تیلا یا لشکری سنڈی کے حملہ کی صورت میں محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ نئی کیمسٹری کی حامل زہریں استعمال کریں۔

پنجاب میں جہاں گندم کی کاشت نہیں ہو سکتی وہاں سورج مکھی کی کاشت کر کے کسان بھاری منافع کما سکتے ہیں۔محکمہ زراعت نے سورج مکھی کی کاشت پر بھاری سبسڈی کا اعلان کر رکھا ہے ۔رجسٹرڈ کسانوںکو سورج مکھی کی کاشت پر بذریعہ وائوچر 5000روپے فی ایکڑ سبسڈی فراہم کی جائے گی۔ گندم کی کاشت نہ ہونے والی اراضی پر ابھی سے سورج مکھی کی کاشت کے لیے زمین کی تیاری شروع کر دی جائے تاکہ آئندہ ماہ سورج مکھی کی کاشت کو ممکن بنایا جا سکے ۔

سرسوں ، توریا، اور کینولا کی اقسام پر اگر تیلہ یا لشکری سنڈی وغیرہ کا حملہ نظر آئے تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے زہر پاشی کریں۔ سورج مکھی کی بہتر کاشت کے لیے زمین کی تیاری بہت اہمیت کی حامل ہے ۔ کاشتکار سورج مکھی کی کاشت کے لیے پوری گہرائی تک ہل چلائیں۔ سورج مکھی کی کاشت سے کسان بھاری منافع حاصل کر سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :