بلدیہ فیکٹری کے سانحہ کے ذمہ دار حماد صدیقی کو معاف کیا گیا تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائوں گا ، بانی ایم کیو ایم کی غداری صرف22اگست کی تقریر نہیں ، الطاف حسین کی غداری کا ثبوت 2007ء میں ان کے دورہ انڈیا سے مل گیا تھا، آفاق احمد کا مہاجر قومی موومنٹ کے جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 16 دسمبر 2017 00:02

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 دسمبر2017ء) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ اگر بلدیہ فیکٹری کے سانحہ کے ذمہ دار حماد صدیقی سمیت دیگر کو معاف کیا گیا تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ، بانی ایم کیو ایم کی غداری صرف22اگست کی تقریر نہیں بلکہ الطاف حسین کی غداری کا ثبوت 2007ء میں ان کے دورہ انڈیا سے مل گیا تھا پھر فاروق ستار ان کے ساتھیوں کے ساتھی پانی کو مم اور حلوے کو ہپو کہتے تھے، ایم کیو ایم آئندہ انتخابات میں سندھ کے شہری علاقوں سے بھرپور حصہ لے گی، محصورین بنگلہ دیش کا واپس لایا جائے گا، کوٹہ سسٹم کا مکمل خاتمہ کرکے مہاجر نوجوانوں کو تعلیم و روز گار میں انکا حق دلایا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اکبری گراؤنڈ لطیف آباد نمبر8میں مہاجر قومی موومنٹ کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہو ئے کیا جس سے سابق ایم پی اے عثمان کینیڈی اور دیگر نے بھی خطاب کیاآفاق احمد نے کہا کہ کراچی میں ایک لانڈری کھلی ہے جہاں دہشت گردوں و بھتہ خوروں کو کلین کیا جارہا ہے بلدیہ فیکٹری جس میں میری مائیں و بہنیں کام کرتی تھیں یہ مہاجرہی تھے جنہیں ایک شخص کے حکم پر بھتہ نہ دینے پر آگ کی نذر کردیا گیا اب اس مقدمہ کے ایک اہم ملزم حماد صدیقی کو ڈرائی کلین کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ مقدمہ چلنا چاہیئے اور غریبوں کو انصاف ملنا چاہیئے اگر ایسا نہیں ہوا تو میں خود عدالتِ عظمیٰ و عالیہ کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا انہوں نے کہاکہ الطاف حسین محض 22اگست کی پاکستان مخالف تقریر سے غدار نہیں ہوا بلکہ اسکے عزائم 2007ء میں دورہ بھارت کے موقع پر ظاہر ہو گئے تھے اس وقت کیا فاروق ستار بچے تھے پانی کو مم اور حلوے کو ہپا کہتے تھے انہوں نے کہاکہ میں نے آغاز سے ہی مہاجر قوم کے لیے کام کیا اور اپنے پرچم سے اسکا نام نہیں مٹنے دیا لیکن اقتدار کا مزا لوٹنے والوں نے نظریات سے انحراف کرکے شخصیت پرستی کی، اپنے روحانی باپ کے لیے ہر غلط کام کیا،انہوں نے کہاکہ میں غدار نہیں باغی ہوں میں نے بانی متحدہ سے بغاوت کی اور اس نظام سے بغاوت کی لیکن اپنے نظریات سے نہیں انہوں نے کہاکہ مہاجروں کا کلچر پڑھی لکھی مہذب قوم ہے تم نے جاوید لنگڑے و پہاڑی ، کانے و کن کٹے پیدا کئے ہماری پہچان ڈاکٹر قدیر خان ، شاہ احمد نورانی ،حکیم سعید و رئیس امرہوی جیسے لوگ ہیں میں اپنے نوجوانوں کو مسلح کرنا چاہتا ہوں اسلحہ سے نہیں علم و اخلاق سے مسلح کرنا چاہتا ہوں علم کی دولت کوئی نہیں چھین سکتا انہوں نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ نے اقتدار کے مزے لوٹے لیکن کوٹہ سسٹم ختم کرایا نہ مہاجر بچوں کو تعلیم و روز گار کا حق دلایا وہ محصورین بنگلہ دیش کو بھی بھول گئے اور واشگاف کہا کہ یہ ہمارا مسئلہ نہیں ہے انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے مہاجروں کے ساتھ امتیازی سلوک کیا پکاقلعہ آپریشن کرکے مہاجروں کا قتل عام کیا یہ ان کے اتحادی رہے اور اب پی پی کی حکومت ان کی بلدیات کو فنڈز اس لیے نہیں دے رہی ہے کہ ماضی میں ایسے فنڈز دہشت گردی کے لیے استعمال ہو ئے انہوں نے کہاکہ متحدہ کی پالیسیوں کی وجہ سے کراچی و حیدرآباد کچرے کا ڈھیر بن گئے ہیں انہوں نے کہاکہ آنیوالے انتخابات میں مہاجر قومی موومنٹ بھرپور حصہ لے گی سندھ کے شہری علاقوں میں اپنے امیدوار مہاجر نام ، نعرے، پرچم اور مسائل کی بنیاد پر لڑیں گے۔