پاکستان اور ترکی کے تعلقات شان دار تاریخ رکھتے ہیں ، دونوں برادر ملکوں کی دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے‘سراج الحق

امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ مذموم بیان کے بعد القدس سربراہی کانفرنس کا ہنگامی اجلاس وقت کا تقاضا تھا ‘امیر جماعت اسلامی

جمعہ 15 دسمبر 2017 21:54

پاکستان اور ترکی کے تعلقات شان دار تاریخ رکھتے ہیں ، دونوں برادر ملکوں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2017ء) پاکستان میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے بعد واپس جانے والے ترک سفیر صادق بابر گرگن نے اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے الوداعی ملاقات کی۔امیر جماعت اسلامی نے سبکدوش ہونے والے سفیر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے لیے کامیابیوں کی دعا کی اور امید ظاہر کی کہ پاکستان میں سفیررہنے والے ترک سفیر اب ترکی میں پاکستان کے ایک نئے سفیر ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات شان دار تاریخ رکھتے ہیں اور دونوں برادر ملکوں کی دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے۔ملاقات میں جماعت اسلامی پاکستان کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ ،جماعت اسلامی پاکستان کے ڈائریکٹر امورخارجہ عبد الغفار عزیز ،زبیر فاروق خان ،آصف لقمان قاضی اور دیگر بھی موجود تھے . سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ صدر طیب اردوان پوری امت کے عظیم قائد کے طور پر ابھرے ہیں،بیت المقدس ،کشمیر، اراکان، شام اور بنگلہ دیش سمیت انہوں نے ہر مسئلے پر قابل فخر موقف اپنایا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ مذموم بیان کے بعد القدس سربراہی کانفرنس کا ہنگامی اجلاس وقت کا تقاضا تھا . صدر طیب اردوان نے یہ اجلاس بلا کر امت مسلمہ کے جذبات کی حقیقی ترجمانی کی۔انہوں نے کہا کہ مسجد اقصی کسی فرد، گروہ، قوم یا ملک کا مسئلہ نہیں دنیا کے ہر انصاف پسند انسان کے ضمیر کی آواز ہے . امت مسلمہ اپنے نبی ﷺ کی امانت میں خیانت نہیں کرسکتی ۔

مسجد اقصی ٰ ہمارا قبلہ اول ہے ،جس میں نبی آخر الزمان ﷺ کی امامت میںتمام انبیاؑ ء نے نماز ادا کی۔ امیر جماعت اسلامی نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان اور ترکی کے مضبوط تعلقات کے حقیقی ثمرات دونوں ملکوں کے عوام تک پہنچیں گے۔ترک سفیر نے امیر جماعت اسلامی ،جماعت کے کارکنان اورپاکستانی قوم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں قیام میری زندگی کا یادگار عرصہ تھا . میں پاکستان میں گزرنے والا وقت کبھی نہیں بھول سکوں گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی یک جان دو قالب کی حیثیت رکھتے ہیں۔امیر جماعت نے ترک سفیر کو خوبصورت ٹوپی کا تحفہ بھی پیش کیا۔