سندھ حکومت اپنے وسائل اور آبادگاروں کے مسائل کا جائزہ لے کر سفارشات تیار کرے گی، مراد علی شاہ

ہم نے ہمیشہ آبادگاروں کے حقوق کے لیے کام کیا اور انکے مفادات کا تحفظ کیا ، آبادگاروں کے مسائل ہر صورت حل کیے جائیں گے بحران کا ایسا حل چاہتے ہیں جس میں آبادگاروں کا نقصان نہ ہو، وزیر اعلی سندھ کی گنے کے کاشتکاروں سے دوران اجلاس گفتگو

جمعہ 15 دسمبر 2017 21:28

سندھ حکومت اپنے وسائل اور آبادگاروں کے مسائل کا جائزہ لے کر سفارشات ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ آبادگاروں کے مسائل ہر صورت حل کیے جائیں اور ہم اس بحران کا ایسا حل چاہتے ہیں جس میں آبادگاروں کا نقصان نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آبادگاروں کا پورا احساس ہے، سندھ حکومت اپنے وسائل اور آبادگاروں کے مسائل کا جائزہ لے کر پرپوزل بنائے گی، ہم نے ہمیشہ آبادگاروں کے حقوق کے لیے کام کیا اور انکے مفادات کا تحفظ کیا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کووزیراعلیٰ ہاؤس میں گنے کے آبادگاروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں وزیر زراعت سہیل انور سیال، چیف سیکریٹری رضوان میمن، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری آبپاشی ساجد جمال ابڑو، آغا ظہیرالدین کین کمشنر و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جبکہ آبادگاروں میں سید ندیم شاہ، محمد نواز شاہ، قبول ایم کھٹیان، زاہد بھرگڑی،زبیر ٹالپر، شریف نظامانی وغیرہ شامل تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ آبادگاروں کے حقوق کے لیے کام کیا اور انکے مفادات کا تحفظ کیا ہے، شگرملز مالکان ملز میں گنا کرشنگ کرنے کے لیے تیار نہیں تھے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کی چینی انکے گوداموں میں پڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی برآمد کرنیکا مسئلہ لے کر میں مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں گیا تھا اور وزیراعظم سے بھی بات کی تھی۔ سی سی آئی کے اجلاس نے 10.70 روپے فی کلوگرام چینی کی برآمد پر سبسڈی کی منظوری دی اور واپس آتے ہی میں نے کابینہ کا اجلاس بلایا جس نے مزید 9.30 روپے فی کلوگرام چینی پرسبسڈی کی منظور دی ، اس طرح 20 روپے فی کلوگرام چینی پر سبسڈی کا فیصلہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا کام برآمد کرنا نہیں ہے اس کے لیے وزارت تجارت کام کررہی ہے۔ انہوں نے اجلاس میں شریک آبادگاروں سے کہا کہ اب آپ کو ریٹ مل رہا ہے ،ہمیں آپ کا احساس ہے۔ جس پر اابادگاروں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت بھی شوگر کین کی قیمت پر کچھ سبسڈی دے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ182 روپے کی قیمت بہتر ہے مگر آبادگاروں کو چاہیے اس پر کچھ لچک کا مظاہرہ کریں۔

اجلاس کو شگر کین کمشنر آغا ظہیر الدین نے بتایا کہ سندھ میں 32 شگر ملز نے کریشنگ شروع کی ہے،کچھ ملز 130اور کچھ 140 روپے قیمت دے رہی ہیں۔ اجلاس میں آبادگاروں نے کہا کہ ہم کسی کے گھر کے سامنے دھرنا دینے کے حق میں نہیں تھے اور نہ ہی کسی کے گھر کے سامنے دھرنا دینا چاہیے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آبادگاروں کے اس جذبے کو سراہا۔ آبادگاروں نے کہا کہ ان کی تحریک سے کچھ سیاسی جماعتیں فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں مگر ہمارا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے ہم صرف اپنے حقوق اور مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

آبادگاروں نے بتایا کہ اس وقت سندھ میں 7 لاکھ ایکڑ پر گنا کاشت ہوا ہے اس حساب سے 42 کروڑ گنا پیدا ہوگا،اس نے کہا ہے کہ آئندہ سال تک گنا سندھ میں ہوگا اور اس کے بعد ہم گنا کاشت نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آبادگار بھی اپنے ممبران سے بات کریں، ہم بھی ورکنگ کرتے ہیں کہ کس طرح گنے کی قیمت کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اپنے وسائل اور آبادگار کے مسائل کا جائزہ لے کر پرپوزل بنائیگی، ہم اگلے چند دن میں دوبارہ ملیں گے اور انشائ اللہ کسی نتائج پر پہنچیں گے۔ انہوں نے متعلقہ حکام اور آبادگاروں سے کہا کہ میں اس بحران کا حل چاہتا ہوں اور ہم سب بیٹھ کر اس کا بہتر سے بہتر حل نکالیں گے۔.

متعلقہ عنوان :