نجی ہائوسنگ سکیموں کو مہنگی گیس فراہم کرنے کا فیصلہ عوام دشمنی ہے، میاں زاہد حسین

حکومت ایل این جی کو کمرشل مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے وعدے پر قائم رہے، فیصلے سے ہائوسنگ کا شعبہ بری متاثر ہو گا، معیشت کو بھاری نقصان پہنچے گاصدر بزنس فورم

جمعہ 15 دسمبر 2017 20:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ایک سرکاری گیس کمپنی کی جانب سے نجی ہائوسنگ سکیموں کوقدرتی گیس فراہم نہ کرنے اور درآمد شدہ مہنگی ایل این جی دینے کا فیصلہ عوام دشمنی ہے۔

گیس کمپنیوں کے کارندوں کے بجائے ہا?سنگ سکیموں کے مالکان کو بلنگ اور وصولی کا ذمہ دار قرار دینے سے مسائل میں اضافہ ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے ایل این جی کی درآمد سے قبل اور بعد میں متعدد بار اعلان کیا ہے کہ گھریلو صارفین کو مقامی گیس فراہم کی جائے گی اوردرآمد شدہ ایل این جی جو مقامی گیس سے کافی مہنگی ہے صرف کمرشل صارفین کو فراہم کی جائے گی مگر اب اس فیصلے کے خلاف اقدامات کئے جا رہے ہیں جس سے حکومت کی ساکھ بری طرح متاثر ہو گی۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ حکومت ہائوسنگ کے سلسلہ میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے جس کے نتیجہ میں ملک میں کروڑوں گھروں کی قلت ہے اور گھروں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ ان حالات میں نجی شعبہ کسی حد تک عوام کی ضروریات پوری کر رہا ہے جس پر شب خون مارنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اس وقت ملک میں چند کاروبار چل رہے ہیں جس میں پراپرٹی و ہائوسنگ کا شعبہ سر فہرست ہے جس کی وجہ سے درجنوں صنعتیں چل رہی ہیں جبکہ کروڑوں افراد کو روزگار ملا ہوا ہے۔

حکومت کی نجی رہائشی سوسائٹیوں کو مہنگی گیس کی فراہمی اور بلنگ و ریکوری سے لاتعلق ہونے سے اس شعبہ پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے جبکہ ملک بھر میں ان منصوبوں میں پلاٹوں اور گھروں کی قیمتیں گر جائیں گی جس سے عوام کو کھربوں روپے کا نقصان ہو گا۔ حکومتی ادارے ایک بحران کے بعد دوسرا بحران پیدا کرنے کی پالیسی اور ممکنہ حد تک عوام کا خون نچوڑنے کی دیرینہ عادت پر عمل کرنا چھوڑ دیں۔

متعلقہ عنوان :