پاکستان سٹینڈرڈ اینڈکوالٹی کنٹرول اتھارٹی اسوقت 109اشیاء کے معیارات کی لازمی سر ٹیفکیشن کر رہی ہے

دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے عالمی تجارت اسکی لائف لائن ہے پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی

جمعہ 15 دسمبر 2017 19:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2017ء) ڈائریکٹر جنرل پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی محمد خالد صدیق نے کہا ہے کہ پاکستان سٹینڈرڈ اینڈکوالٹی کنٹرول اتھارٹی اسوقت 109اشیاء کے معیارات کی لازمی سر ٹیفکیشن کر رہی ہے جن میں سے 38 فوڈ اور 81 نا ن فوڈ ایٹم شامل ہیں دنیا گلوبل ویلج بن چکی ہے جبکہ عالمی تجارت اسکی لائف لائن ہے بین الاقوامی منڈیوں میں اپنی مصنوعات کو فروخت کرنے کیلئے ملکی معیارات کے ساتھ ساتھ ہر چیز کے بین الاقوامی معیارات بھی مقرر ہیں جہاں دو ملکوں کے معیارات میں واضح فرق ہوتا ہے اسے کم کرنے کیلئے ہارمونائزڈ معیارات مقرر کر دیئے جاتے ہیںتاکہ باہمی تجارت کا سلسلہ جاری رہ سکے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے دورے کے دوران ممبران سے گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ اسوقت دنیا میں مختلف اشیاء کے لاکھوں معیارات مقرر ہیں مگر پاکستان میں اشیاء کے 22,390 معیارات مقرر رہیں پاکستان نے ان میں سے 6000 اشیاء کے اپنے معیار مقرر کرنے کے علاوہ باقی تمام کو اسی طرح اختیار کر لیا ہے لازمی سرٹیفکیشن والی 109 اشیاء کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ اس لسٹ میں وقتی حالات او رتقاضوں کے مطابق کمی بیشی ہوتی رہتی ہے کیونکہ اس لسٹ کی اپ ڈلیشن ایک مسلسل عمل ہے اور نئی فہرست تیاری کے آخری مراحل میں ہے انہوں نے بتایا کہ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی نے بوتلوں میں بند پانی ۔

(جاری ہے)

ٹی وائٹز ۔سکن کریموں اور شیمپو پر بہت کام کیا ہے جبکہ ڈبہ بند دودھ کے 25 برانڈز میں سے 22 لائسنس لے چکے ہیں ایک کیس زیر تکمیل ہے جبکہ 2 عدالتوں میں زیر سماعت ہیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بہت سے مقامی تیار کنندگان اور درآمد کنندگان کو مختلف اشیاء کے مقررہ معیارات کا علم ہی نہیں جس کی وجہ سے انہیں بعض اوقات مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے ازالہ کیلئے پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی نے 2 نکاتی حکمت عملی تیار کی ہے جس کے پہلے مرحلہ میں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری سمیت مختلف تجارتی اداروں میں سیمینار منعقد کئے جائیں گے جس کے بعد ان معیارات کی جانچ پڑتال کا مرحلہ شروع کیا جائیگا تاکہ نہ صرف لوگوں کو معیاری اشیاء ملیں بلکہ یہاں اس معیارات کے مطابق اشیاء کی تیاری کے رجحان کو بھی پروان چڑھایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :