ہمیں کسی سازش سے کوئی خوف نہیں ہے اور نہ ہی ہم سیاسی یتیم ہیں ،ْوزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

ْپاکستان مسلم لیگ (ن) کار کارکردگی کی بنیاد پر عوامی تائید سے 2018ء کے عام انتخابات میں پھر حکومت بنائیگی ،ْ مسلم لیگ (ن) کے ساڑھے چار برسوں کا موازنہ 2002ء سے لے کر 2013ء تک بننے والی حکومتوں کے کام سے کیا جائے ،ْوزیر اعظم کا خط

جمعہ 15 دسمبر 2017 19:25

ہمیں کسی سازش سے کوئی خوف نہیں ہے اور نہ ہی ہم سیاسی یتیم ہیں ،ْوزیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہمیں کسی سازش سے کوئی خوف نہیں ہے اور نہ ہی ہم سیاسی یتیم ہیں، حکومت آئندہ سال جون تک اپنی مدت پوری کرے گی ،ْپاکستان مسلم لیگ (ن) کار کارکردگی کی بنیاد پر عوامی تائید سے 2018ء کے عام انتخابات میں پھر حکومت بنائیگی ،ْ مسلم لیگ (ن) کے ساڑھے چار برسوں کا موازنہ 2002ء سے لے کر 2013ء تک بننے والی حکومتوں کے کام سے کیا جائے۔

وہ جمعہ کو یہاں 147 میگاواٹ پترنڈ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خاں، وزیراعظم راجہ فاروق حیدر، وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر، چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی وزراء سمیت پترنڈ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منصوبہ کی تکمیل پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان اور کوریا کی دوستی کا ایک اہم منصوبہ ہے جس سے آزاد کشمیر میں بجلی کی ضروریات پوری ہوں گی، منصوبہ کو مقررہ وقت میں مکمل کرنا ہمارے لئے خوشی کا باعث ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے اقدامات کی وجہ سے الحمد الله پاکستان بجلی میں خود کفیل ہو چکا ہے، اس وقت ہماری بجلی کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہے اور مختلف منصوبوں اور زیر تکمیل منصوبوں کی تکمیل کے بعد پاکستان 2030ء تک بجلی کی پیداوار میں خود کفیل رہے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے، میں ہمیشہ سے یہ بات کہتا چلا آ رہا ہوں کہ 2002ء سے لے کر 2013ء تک کی حکومتوں اور موجودہ حکومت کے ساڑھے چار سال کا موازنہ کیا جائے، گذشتہ 70 برسوں میں مختلف حکومتوں نے 20 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار دی، ہم نے ساڑھے چار برسوں میں قومی گرڈ میں 10 ہزار میگاواٹ سے زائد بجلی شامل کی ہے، اس وقت کئی ہزار میگاواٹ کے منصوبے زیر تکمیل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم منصوبہ کا پہلا فیز فروری 2018ء اور دوسرا فیز جون 2018ء میں مکمل ہو گا، یہ منصوبے عشروں سے زیر التواء تھے اور ان پر کوئی پیشرفت نہیں ہو رہی تھی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے محمد نواز شریف کی قیادت میں ان منصوبوں پر کام کا نئے سرے سے آغاز کیا اور انہیں مکمل کیا، ٹی وی پر جو حضرات بیٹھ کر تبصرے کرتے ہیں میں انہیں چیلنج کرتا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے ساڑھے چار برسوں کا موازنہ 2002ء سے لے کر 2013ء تک بننے والی حکومتوں کے کام سے کریں، جتنا کام ساڑھے چار برسوں میں ہوا ہے وہ گذشتہ 10، 12 برسوں میں نہیں ہو سکا، لواری ٹنل کا منصوبہ بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے مکمل کیا اور اس کیلئے خطیر فنڈز فراہم کئے گئے، بھاشا ڈیم منصوبہ کی کئی بار تختیاں لگائی گئیں، آج اس منصوبہ پر کام ہو رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بجلی اور پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے حکومت سنجیدگی سے اقدامات کررہی ہے، گوادر کی ترقی کا منصوبہ بھی پرانا تھا لیکن یہ کریڈٹ موجودہ حکومت کو جاتا ہے جس نے گوادر کی ترقی کیلئے جامع اقدامات کئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں پہلی موٹروے 90ء کے عشرہ میں بنی تھی، اس کے بعد کوئی کام نہیں ہوا، اس دوران کئی لیڈر آئے اور انہوں نے بڑے بڑے دعوے کئے لیکن عملی طور پر کوئی کام نہیں ہو سکا، اب کراچی تک موٹرویز کا نیٹ ورک قائم کیا جا رہا ہے، اسی طرح کراچی سے حیدرآباد تک شاہراہوں کی تعمیر کے منصوبے مکمل کئے گئے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نہ صرف نئے منصوبے شروع کرتی ہے بلکہ اسے مکمل بھی کرتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نندی پور کے منصوبہ پر بھی بہت تنقید ہوتی رہی، یہ منصوبہ 2006ء میں شروع ہوا اور 2013ء تک اس پر کوئی خاص پیشرفت نہیں ہوئی، موجودہ حکومت نے اس منصوبہ کو مکمل کیا اور آج اس منصوبہ سے قومی گرڈ میں 450 میگاواٹ بجلی شامل ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں اس وقت جو حکومت قائم ہے وہ عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کر رہی ہے، جب ہم 2013ء میں اقتدار میں آئے تو آزاد کشمیر میں بدعنوان حکومت کے باوجود ہم نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا کیونکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ عوام کو کرنا چاہئے کہ وہ کسے اقتدار میں لاتے ہیں، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت پاکستان اور آزاد کشمیر میں کوئی فرق نہیں کرتی، مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے آزاد کشمیر کا ترقیاتی بجٹ 11 ارب سے بڑھا کر 22 ارب کر دیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 18ویں ترمیم کی منظوری میں تمام سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا تھا لیکن مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس پر عملدرآمد کر دکھایا، صوبوں کو جتنے پیسے اور وسائل موجودہ حکومت نے فراہم کئے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی، اب یہ صوبوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے اقدامات اٹھائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاک۔چین اقتصادی راہداری منصوبہ پر جب کام کا آغاز ہو رہا تھا تو اس وقت سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے اس میں مانسہرہ سے میرپور تک سڑک کا منصوبہ شامل کیا، یہ منصوبہ سی پیک کا حصہ ہے جس پر جلد کام کا آغاز ہو گا اور اسے آزاد کشمیر کی ترقی و خوشحالی میں سنگ میل کی حیثیت سے یاد رکھا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ہمیں کسی سازش سے کوئی خوف نہیں ہے اور نہ ہی ہم سیاسی یتیم ہیں، موجودہ حکومت آئندہ سال جون تک اپنی مدت پوری کرے گی، حکومت کی مدت کی تکمیل کے بعد پاکستان کے عوام یہ فیصلہ کریں گے کہ وہ کسے اقتدار میں لاتے ہیں، پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ کون کام کرتا ہے اور کون دعوے، اس لئے ہمیں کسی سازش سے کوئی خوف نہیں، ہم عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے ہیں اور انشاء الله عوامی حمایت اور تائید سے 2018ء میں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر دوبارہ اقتدار میں آئیں گے۔

انہوں نے منصوبہ کی تکمیل پر تمام متعلقہ فریقوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت اچھا کام کر رہی ہے، وفاقی حکومت آزاد کشمیر میں عوامی ترقی و خوشحالی کے منصوبوں کے ضمن میں بھرپور ساتھ دے گی۔