شعبہ تعلیم میں شاندار کارکردگی پر پنجاب پھر بازی لے گیا

پنجاب کا معیار تعلیم بہتر۔۔الف اعلان کا سالانہ رپورٹ میں انکشاف، تعلیم دوست پالیسی کا شاہکار۔الف اعلان کی سالانہ رپورٹ میں پنجاب آگے، الف اعلان کی 2017رپورٹ منظرعام پر۔۔KPK کی کارکردگی کا بھانڈا پھوٹ گیا

Arslan Farid محمد ارسلان فرید جمعہ 15 دسمبر 2017 18:19

شعبہ تعلیم میں شاندار کارکردگی پر پنجاب پھر بازی لے گیا
(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14دسمبر2017ء ) : الف اعلان نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن رینکنگ2017کی سالانہ رپورٹ شائع کر دی ہے جو تین رینکنگ پر مشتمل ہے ، انفراسٹرکچر سکور ، ایجوکیشن سکور اور بی یونڈ پرائمری ریڈینس۔ایجوکیشن سکورننگ میں کے پی 57.69پر ہے جبکہ پنجاب 70.01سکور کے ساتھ سب سے آگے ہے۔صوبوں کے پرائمری سکولوں کی انفراسٹرکچر رینکنگ کچھ اس طرح ہے ،پنجاب کا’’سکول انفراسٹرکچر سکور‘‘88.45فیصد ہے جبکہ کے پی کی کا 91.12فیصد ہے ۔

بنیادی سہولیات میں پنجاب کے 89.94 فیصد سکولوں میں بجلی،97.47فیصد میں پانی،,97.26فیصد میں ٹائلٹس اور 89.91فیصد میں باونڈری وال موجود ہیں اور کے پی کے کے 87.28فیصد سکولوں میں بجلی، 95.72فیصد میں پانی، 95.72 فیصد میں ٹائلٹس اور 95.81فیصد میں باونڈری وال جیسی بنیاد ی سہولیات میسر ہیں جس کا تناسب پنجاب کے سرکاری سکولوں کے مقابلے میں بہت کم ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ مڈل سکول انفراسٹرکچر کے حوالے سے پنجاب 92.66سکور کے ساتھ آگے ہے جبکہ کے پی 89.25سکور کے ساتھ پیچھے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق شعبہ تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے یہی وجہ ہے پنجاب کے سرکاری سکولوں کو ہرسطح پر پذیرائی حاصل ہے ۔ معروف برٹش ماہر تعلیم مائیکل باربر نے بھی پنجاب کے سرکاری سکولوں میں بڑھتی ہوئی انرولمنٹ کو سرہاتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب نے انرولمنٹ میں بہتری کیساتھ تعلیمی معیار کو بھی عمدہ کرنے کا عملی مظاہرہ کیا ہے ۔

ورلڈبینک کی حالیہ رپورٹ ’’پاکستان ڈویلمپنٹ آپ ڈیٹس‘‘ کے مطابق بھی پنجاب کے 93فیصد سکولوں میں تمام بنیادی سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں،جبکہ کے پی کے میں صرف 44فیصد اور سندھ میں 23فیصد ۔رپورٹ کے مطابق پنجاب 98فیصد ’’ گراس انرولمنٹ ریٹ‘‘ برائے پرائمری کے ساتھ سرفہرست ہے۔ حالیہ انررپورٹ میں بھی تسلیم کیا گیا ہے کہ بنیادی سہولیات کی یقینی دستیابی میں پنجاب سب سے بہتر ہے ۔

98فیصد سکولوں میں بانڈری وال مہیا کر دی گئی ہے ۔ 100فیصد سکولوں میں پینے کا پانی میسر ہے ۔93فیصد سکولوں میں بجلی فراہم کی جارہی ہے ۔ یہ حکومت پنجاب کی بڑی کامیابی ہے کہ 52,000سکولوں کے انتظامات بڑی خوش اسلوبی سے نبھا رہا ہے ۔میعاری تعلیم کو بہتر سے بہتر کرنے کے مسلسل کوشاں ہے ، سکولوں کی جانب بچوں کے رحجان کو فروغ دینے کیلئے بھی کئی منصوبوں پر کام جاری ہے ۔

جیسے حکومت پنجاب ایک لائحہ عمل کیمطابق آئندہ سال سوا کروڑ بچوں کو سکول میں داخلہ کیلئے پُرعزم ہے ۔ ہدف کے حصول کیلئے بلدیاتی نمائندوں کو ٹاسک دینا اِس منصوبہ میں شامل ہے مزید براں اساتذہ اپنے بچے سرکاری سکولوں میں داخل کروانے کے پابند ہونگے۔دیہاتوں میں بچے کے داخلے پر والدین کو آٹھ روپے اعزازیہ بھی دیا جائیگا۔ 2018تک صوبے کے سکولوں میں 36ہزار اضافی کلاس رومز بنانے کا ہدف حاصل کیا جائیگا۔

40ارب روپے کی لاگت سے 47ہزار سکولوں میں پینے کے پانی، ٹائلٹس ،بجلی اور باؤنڈری وال سمیت دیگر سہولتیں فراہم کی گئی ہیں ۔جسکا اعتراف الف اعلان، ورلڈ بینک اور انرر کی رپورٹس میں بھی کیا گیا ہے اساتذہ کی حاضری 81فیصد سے بڑھ کر 95ہوچکی ہے اور سٹوڈنٹس کی حاضری بھی 80فیصدسے بڑھ کر 90فیصد ہوچکی ہے ۔پرائیویٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں کی جانب بچوں کے داخلے کا رحجان دن بہ دن بڑھ رہا ہے اور اسطرح بچوں کے داخلے آٹھ ملین سے بڑھ کر 10.53ملین ہوچکے ہیں علاوہ ازیں 87ہزار بچوں کو مشقت کروانے والوں سے بازیاب کروا کے سکولوں میں داخل کیا جاچکا ہے ۔

تعلیم دوست پالیسی کا ایک اور شاہکار اور دانش سکولوں کے نتائج 100فیصد آیا ہے ۔220,000ٹیچرز میرٹ پر بھرتیا ں کی گئی ہیں۔سکولوں میں زیور تعلیم پروگرام،اُجالا اسکیم سمیت بے شمار منصوبہ جات کا کام مسلسل جاری ہے

شعبہ تعلیم میں شاندار کارکردگی پر پنجاب پھر بازی لے گیا۔ الف اعلان سروے

متعلقہ عنوان :