اوبور منصوبہ کے ثمرات آئندہ 5سالوں میںوقوع پذیر ہونگے، بین الاقوامی تجارتی ماہرین

اوبور اور اس سے منسلک منصوبے بالخصوص سی پیک خاص اہمیت کا حامل ہے، سی پیک نے دوطرفہ تعلقات کو ہمالیائی بلندی پر پہنچا دیا ہے،قانونی وآئینی رکاوٹوں کو بتدریج دورکر لیا جائیگا،چین کے برآمداتی اہداف دہرا ہندسہ اور منصوبہ سے منسلک ممالک 6فیصد شرح نمو عبور کر لیں گے، چین 24ممالک میں 75اقتصادی زونز کی تعمیر وترقی میں مصروف ہے، سابق چینی نائب وزیر تجارت وی جیان گو کی گفتگو

جمعہ 15 دسمبر 2017 18:18

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2017ء) بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ کے ثمرات چین اور اتحادی ممالک کو آئندہ پانچ سے دس سال تک پہنچنا شروع ہوں گے ، اوبور اور اس سے منسلک تمام منصوبے جس میں سی پیک خاص اہمیت کا حامل منصوبہ ہے میں جو قانونی وآئینی رکاوٹیں ہیں ان کو بھی بتدریج دور کیا جائے گا ، چین کی علاقائی وبین الاقوامی برآمداتی ہدف منصوبے سے منسلک ممالک کیساتھ دہرا ہندسہ عبور کر جائیں گے ، ۔

چین اس وقت 24ممالک میں 75اقتصادی زونز کی تعمیر وترقی میں مصروف ہے ۔ چین کے معروف اخبار چائنا ڈیلی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی تجارت کے ماہرین کی رائے میں چین کا بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ انتہائی پرکشش اہمیت رکھتا ہے ۔ اس منصوبے کی بدولت چین اور اس منصوبے سے منسلک ممالک کو جو فوائد حاصل ہوں گے وہ عالمی سطح پر روشن مثال کی مانند ہوں گے ۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ اپنی مثال آپ ہے ، اس منصبوے کی اہمیت سی پیک منصوبے مزید دو چند کردی ہے جو کہ پاک چین دوستی کو بلندیوں تک لے گیا ہے ۔

سی پیک کی بدولت چین کو ایسے علاقوں تک رسائی ہوگی جس کی کوئی بھی ملک خواہش کرسکتا ہے ۔ چین کے سابق نائب وزیر تجارت وی جیان گونے میڈیا ٹاک میں کہا کہ اوبور منصوبہ کے ثمرات چین اور منصوبے کے منسلک ممالک کو آئندہ پانچ سے دس سالوں تک پہنچنا شروع ہوں گے چونکہ کسی بھی منصوبے کی شروعات میں اس کا ادراک نہیں کیا جا سکتا کہ یہ کس حد تک کامیاب ہوگا لیکن آہستہ آہستہ جب فوائد کا ظہور شروع ہوتا ہے اس وقت اس کی افادیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

چین کی رواں سال برآمدات 15فیصد اضافہ کیساتھ 785.9بلین ڈالر ہیں ۔ اوبور اور اس سے منسلک تمام منصوبے جس میں سی پیک خاص اہمیت کا حامل منصوبہ ہے میں جو قانونی وآئینی رکاوٹیں ہیں ان کو بھی بتدریج دور کیا جائے گا ۔ چین کی شرح نمو آئندہ پانچ برسوں میں دوہرا بند عبور کر جائے گی اور اس منصوبے سے منسلک ممالک کی شرح نمو بھی 6فیصد سے زائد رہے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چین اس وقت منصوبے سے منسلک 24ممالک میں 75اقتصادی زونز کی تعمیر وترقی میں مصروف ہے ۔ اس سے صرف چین کو ہی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ ان تمام ممالک کی اقتصادی ومعاشی حالت روز افزوں بہتری کی جانب گامزن ہوگی ۔

متعلقہ عنوان :