لاہور ہائیکورٹ کا بیرون ملک قید پاکستانیوں کو قانونی امداد کی فراہمی کیلئے بنائی گئی پالیسی عدالت میں پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی

جمعہ 15 دسمبر 2017 18:08

لاہور۔15 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے بیرون ملک جیلوں میں قید پاکستانیوں کو قانونی امداد کی فراہمی اور ان تک رسائی کے لئے بنائی گئی پالیسی عدالت میں پیش نہ کرنے پر سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرپالیسی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت بیس جنوری تک ملتوی کر دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت عدالت کے روبروخواست گزاروں کی وکیل بیرسٹر سارہ بلال نے عدالت کو بتایا کہ سعودی عرب سمیت دنیا کے دیگر ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں تک رسائی نہ ہونے سے انکے اہل خانہ سخت اذیت سے دوچار ہیں،سرکاری وکیل نے وفاقی وزارت خارجہ کا جواب داخل کراتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ بیرون ملک جیلوں میں بند پاکستانیوں تک رسائی کیلئے اقدامات کئے جاتے ہیں،وزارت خارجہ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ دنیا کے ایک سو ممالک کی جیلوں میں نو ہزار چھ سو چوہتر پاکستانی جیلوں میں قید ہیں،جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی،ان تک رسائی اور انہیں قانونی امداد کی فراہمی کے لئے کیا اقدامات اور احکامات صادر کئے گئے،جس پرسیکرٹری خارجہ کی جانب سے اس حوالے سے پالیسی وضح کر کے عدالت میں پیش کرنے کے لئے مزید مہلت طلب کی گئی،جس پر عدالت نے مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید بیس جنوری تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :