لاہور ہائیکورٹ ‘ خصوصی بچوں پر تشدد کی روک تھام کیلئے سکول کی بسوں میں سکیورٹی گارڈز کی تعیناتی پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب

جمعہ 15 دسمبر 2017 18:08

لاہور۔15 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے گونگے بہرے بچوں پر تشدد کی روک تھام کیلئے سکول کی بسوں میں سکیورٹی گارڈز کی تعیناتی اور خصوصی بچوں کے سکولوں میں کیمرے نصب کرنے کے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی رپورٹ طلب کر لی۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت درخواست گزار سارہ بلال نے عدالت کو بتایا کہ معذور بچوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات سے معاشرے میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن نے عدالت کو بتایا کہ ڈسکہ کے سکول میں تشدد کے واقعہ کے بعد ذمہ دار پرنسپل اور دیگر عملہ کے خلاف انکوائری چل رہی ہے اور انہیں معطل کردیا گیا ہے،بچوں پر تشدد کی روک تھام کیلئے مانیٹرنگ سیل بنایا گیا ہے جہاں کسی بھی قسم کی شکایات آنے پر کارروائی کی جاتی ہے،جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کی مدد کیلئے ہیلپ لائن بنائی جائے جہاں سے سپیشل بچوں کی تعلیم و تربیت سمیت ہر طرح کی معلومات فراہم ہوسکیں اور شکایات کا اندراج بھی کیا جاسکے،چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دئیے کہ بچوں کے تحفظ کیلئے تمام بسوں میں پولیس اہلکارتعینات کئے جائیں،خصوصی بچوں کی نفسیات کو سمجھنے کے لیے تربیت یافتہ عملہ کی ضرورت ہے،عدالت نے آئندہ سماعت پر عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے متعلق تمام تفصیلات اور اس حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت بائیس دسمبر تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :