وزیراعظم سے سینیٹ کے پارلیمانی لیڈروں کی ملاقات، مردم شماری سے متعلق آئینی ترمیمی بل پر اتفاق رائے اور اپوزیشن کے تحفظات دور کرانے میںمیر حاصل خان بزنجو اور سینیٹر مشاہد حسین سید نے اہم کردار ادا کیا

جمعہ 15 دسمبر 2017 17:43

وزیراعظم سے سینیٹ کے پارلیمانی لیڈروں کی ملاقات، مردم شماری سے متعلق ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے سینیٹ کے پارلیمانی لیڈروں کی ملاقات میں مردم شماری سے متعلق آئینی ترمیمی بل پر اتفاق رائے پیدا کرنے اور اپوزیشن کے تحفظات دور کرانے میں وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ میر حاصل خان بزنجو اور مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے اہم کردار ادا کیا جبکہ ایم کیو ایم نے واضح کر دیا تھا کہ اگر آج کے اجلاس میں پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے نہ کیا تو ایم کیو ایم آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دے گی۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہائوس میں وزیراعظم کے چیمبر میں سیینٹ کے پارلیمانی لیڈروں کی ملاقات وزیراعظم ناشتے پر ہوئی، ملاقات میں سینیٹر اعتزاز احسن، راجہ ظفر الحق، مشاہد حسین سید، میر حاصل بزنجو، ایم کیو ایم کے طاہر حسین مشہدی، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ سمیت دیگر رہنما شامل تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں مشاہد حسین سید نے تمام رہنمائوں کو مخاطب کرتے ہوئے واضح طور پر کہا کہ آج کے اس اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ کا کوئی نمائندہ موجود نہیں ہے، اصل بات جمہوریت کی ہے لیکن غیر جمہوری رویہ نہ اپنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مایوسی سے باہر نکلنا ہو گا، اگر خدانخواستہ پھر کوئی جنرل آئندہ خان آ گیا تو ہم بعد میں روتے اور پچھتاتے رہیں، لہٰذا آئینی ترمیم کے بل پر اتفاق رائے کیا جائے اور وزیراعظم نے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے اور کمیٹی بھی بنائی جا رہی ہے لہٰذا اب ہم سب کیلئے امتحان ہے کہ ہم جمہوری عمل کو رکنے نہ دیں، میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ہمارے لئے یہ کتنے شرم کی بات ہے کہ کینیڈا کا ایک شہری یہ کہہ رہا ہے کہ میرے دائیں طرف عمران خان اور بائیں طرف آصف زرداری ہوں گے، ایک غیر ملکی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے اور دو بڑی پارٹیوں کا کندھا بھی استعمال کرنا چاہتا ہے لہذا ہم تمام سیاستدانوں کو ہوش کے ناخن لینا ہوں گے اور یہ مسئلے خود حل کرنا ہوں گے، ایم کیو ایم کے طاہر حسین مشہدی نے موقف اختیار کیا کہ سب سے زیادہ نقصان کراچی کا ہوا ہے اور ہم نے اپنے تحفظات بیان کئے ہیں لیکن ہم یہ نہیں چاہتے کہ کسی کو بھی انتخابات ملتوی کرانے کا موقع فراہم کریں، ان رہنمائوں کے خطاب کے بعد سینیٹر اعتزاز احسن نے اپنا موقف بیان کیا اور اس طرح بل کو آئندہ ہفتے سینیٹ سے پاس کرانے پر اتفاق رائے ہوا۔