سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری و رکن قومی اسمبلی جہانگیر ترین کو اثاثے چھپانے پر عوامی عہدے کے لئے تاحیات نااہل قرار دے دیا، عمران خان کے خلاف نااہلی کی درخواست مسترد
جمعہ 15 دسمبر 2017 16:40
(جاری ہے)
چیف جسٹس نے آتے ہی عدالت میں موجود شرکاء سے تاخیر پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ ایک صفحہ پر غلطی کی وجہ سے 200 سے 250 صفحات پر مشتمل فیصلے کو تینوں جج صاحبان کو ایک مرتبہ پھر پڑھنا پڑا جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔
انہوں نے حاضرین سے کہا کہ یہ دونوں اہم ترین فیصلے ہیں اور سنے بغیر کوئی تبصرہ یا ردعمل ظاہر نہ کیا جائے۔ چیف جسٹس نے عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر حنیف عباسی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے بنی گالہ جائیداد بچوں کے لئے خریدی جس میں ان کی سابق اہلیہ نے معاونت کی۔ انہوں یہ جائیداد باقاعدہ قانونی طریقے سے خریدی۔ اربوں روپے کی رقم ادا کی اور جو قرضہ اس مد میں جمائمہ نے عمران خان کو دیا وہ بھی عمران خان نے واپس کیا۔ آف شور کمپنی کے حوالے سے عدالت نے قرار دیا کہ یہ ایک قانونی کمپنی تھی جس کو انہوں نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم آنے کے بعد اسے کاغذات نامزدگی میں ظاہر کیا اس میں انہوں نے باقاعدگی سے ٹیکس دیا۔ پی ٹی آئی کو فارن فنڈنگ پارٹی قرار دینے سے متعلق عدالت نے قرار دیا کہ اس معاملے سے درخواست گذار کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اس حوالے سے ان پر کوئی جرم ثابت ہوتا ہے۔ عمران خان کی جانب سے جواب سے ثابت ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی نے کوئی غیر ممنوعہ فنڈ وصول نہیں کیا۔ لندن فلیٹ جس کے وہ بینفیشل شیئر ہولڈر تھے، اسے انہوں نے ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے ذریعے ظاہر کیا تھا۔ ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے قبل وہ اس کو ظاہر کرنے کے پابند نہیں تھے۔ عمران خان کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے سالانہ گوشواروں میں کوئی بددیانتی ظاہر نہیں ہوئی۔ عدالت نے جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل قرار دیتے ہوئے کم زرعی انکم ٹیکس کی ادائیگی کے حوالے سے قرار دیا کہ اس حوالے سے انہوں نے سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن میں اپنی گذارشات پیش کیں جن کو منظور کرنے کے بعد انہوں نے جرمانے کے ساتھ ٹیکس ادا کیا۔ انسائیڈر ٹریڈنگ کے بارے میں تحقیقات ہوئیں جہاں مدعاعلیہ نے انسائیڈر ٹریڈنگ کا اعتراف کرتے ہوئے نہ صرف رقم ادا کی جبکہ جرمانہ بھی ادا کیا۔ اس کے علاوہ کسی متعلقہ ادارے یا ایف بی آر نے ان کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ جہانگیر ترین نے حاجی خان اور دیگر کے نام پر اکائونٹ کھول کر آرڈیننس 1969ء کی خلاف ورزی کی۔ عدالت نے جہانگیر ترین کی جانب سے بینکوں سے قرضہ لینے کے معاملہ پر نااہلی کی استدعا کے حوالے سے کہا کہ جہانگیر ترین نے جب قرضے لئے، وہ کمپنی میں ڈائریکٹر نہیں تھے اور 2013ء میں انہوں نے تمام قرضے واپس کر دیئے تھے۔ جہانگیر ترین آف شور کمپنی کے مالک ہیں جو انہوں نے ظاہر نہیں کی اور وہ ایماندار، صادق اور امین نہیں رہے۔ انہوں نے غلط بیانی کی جو غلط بیانی کرتا ہے وہ دیانتدار نہیں ہو سکتا اس لئے عدالت نے انہیں اثاثے ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دیا ہے۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان کیلئے ایک اوربڑا اعزاز
-
زین قریشی کومریم نوازسے پوچھنے کی بجائے خود شرم سے ڈوب مرنا چاہیے‘ عظمیٰ بخاری
-
قدرتی آفات سے پیداہونے والی صورتحال سے نمٹنے اور لوگوں کے ریسکیو و مدد کےلئے جامع لائحہ عمل ضروری ہے،امداد کو شفاف انداز سے لوگوں تک پہنچایا جائے،حالیہ طوفانی بارشوں کے متاثرین کو کسی قیمت اکیلا ..
-
پنجاب کابینہ نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے اڈیالہ جیل میں ٹرائل کی منظوری دے دی
-
پاکستان میں حملے سے جانی نقصان پر گہرا افسوس ہے، امریکا
-
لانگ مارچ توڑ پھوڑکیس، عمران خان کی 2کیسز میں بریت کی درخواست منظور
-
رواں مالی سال 4.8 ارب ڈالر کا انتظام کرنا ہے،گورنر سٹیٹ بینک
-
شوکت یوسفزئی نے 15 کروڑ ہرجانہ کیس کا فیصلہ چیلنج کردیا
-
حکومت کی پوری توجہ معیشت کو درست کرنے پر مرکوز ہے ، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ
-
اسرائیل کاشام کے دارالحکومت دمشق پر فضائی حملہ‘ دشمن کے کچھ راکٹوں کو مار گرایا.دمشق
-
ہم وہ ہوتے ہیں جو ہم کھاتے ہیں
-
ایران: اس سال نوروز کے تہوار کے لیے عوام قناعت پر مجبور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.