خواتین کی معاشی بااختیاری پر توجہ مرکوز کرنا ہماری حکمت عملی ہے، حکومت کے صنفی مساوات کے ایجنڈے میں خواتین کی مکمل صلاحیتوں کو بہتر اور ان کو بااختیار بنانے پر زور دیا گیا ہے

وفاقی وزیر انسانی حقوق ممتاز تارڑ کا قومی ڈائیلاگ ’’کلوزنگ دی جینڈر گیپ ان پاکستان الیکڑول رولز‘‘ میں اظہار خیال

جمعہ 15 دسمبر 2017 16:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2017ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ممتاز تارڑ نے کہا ہے کہ خواتین کی معاشی بااختیاری پر توجہ مرکوز کرنا ہماری حکمت عملی ہے تاکہ خواتین کے خلاف ہر قسم کے تشدد کا خاتمہ ثقافتی سماجی و سیاسی اور تمام شعبوں میں صنعتی مساوات کو فروغ، پالیسی اور فیصلے میں خواتین کو تعلیم اور پوزیشن فراہم کی جائے۔

انہوں نے یہ بات جمعہ کو یہاں قومی ڈائیلاگ میں ’’کلوزنگ دی جینڈر گیپ ان پاکستان الیکڑول رولز‘‘ میں کہی جس کا انعقاد قومی کمیشن برائے وقار نسواں (این سی ایس ڈبلیو) نے کیا تھا۔ وفاقی وزیر نے حکومت کے صنفی مساوات کے ایجنڈے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں خواتین کی مکمل صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور ان کو بااختیار بنانے پر زور دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہماری وزارت نے نیشنل پالیسی فریم ورک کا مسودہ تیار کیا ہے جو انسانی حقوق کو فروغ اور تحفظ فراہم کرتا ہے اور اس میں خواتین کے حقوق اور تفرقات کے خاتمہ کا احاطہ ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے موجودہ تخمینہ کے مطابق 12 ملین خواتین ووٹرز غیر رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی شناختی کارڈ کے طریقہ کار کو آسان بنا کر موثر انتخابی رجسٹریشن کر سکتے ہیں اور اس میں نادرا کے ذیلی دفاتر کی تشکیل دے کر دور دراز کے علاقوں میں نادرا موبائل ٹیموں کو متحرک کر کے خواتین تک رسائی ممکن بنانا شامل ہے۔

انہوں نے اس موثر کام میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی کوششوں کو سراہا اور تمام شراکت داروں کو اس میں حصہ لینے اور بہترانتخابی اصلاحات کے لیے سفارشات کی تجویز پیش کی۔ وفاقی وزیر نے یہ بھی تجویز دی کہ عام انتخابات سے پہلے رجسٹرڈ ووٹرز کے خلاء کو جتنا جلدی ممکن ہو سکے پُر کیا جائے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ الیکشن کمیشن وسیع پیمانے پر سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور شہریوں کی پالیسیوں و حکمت عملی کی رہنمائی کیلئے طویل المدتی حل پر توجہ دے۔ انہوں نے شرکاء کی جانب سے سفارشات کو آگے بڑھانے میں اپنی وزارت کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

متعلقہ عنوان :