سپریم کورٹ،محکمہ تعلیم کے برطرف دو ملازمین کو بحال کرتے ہوئے انہیں تنخواہیں اور اور واجب الادا رقم جلد فراہم کرنے کا حکم

جمعہ 15 دسمبر 2017 16:35

سپریم کورٹ،محکمہ تعلیم کے برطرف دو ملازمین کو بحال کرتے ہوئے انہیں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2017ء) سپریم کورٹ آف پاکستان میں محکمہ تعلیم دادو میں مختلف عہدوں پر غیر قانونی تقرریوں کے معاملے پر جمعہ کوسماعت ہوئی ۔ عدالت نے محکمہ تعلیم کے برطرف دو ملازمین کو بحال کرتے ہوئے انہیں تنخواہیں اور اور واجب الادا رقم جلد فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں محکمہ تعلیم دادو میں مختلف عہدوں پر غیر قانونی تقرریوں کے معاملے پر سماعت ہوئی ۔

عدالت نے برطرف کیے گئے دو ملازمین صداقت اور ثاقب کو بحال کرتے ہوئے ریمارکس دیئے گئے کہ چھوٹے ملازمین خلاف ضابطہ بھرتی ہو جائیں تو انہیں نکالا نہیں جاتا بلکہ ملازمین کو نکالنے کے بجائے تقرری دینے والوں کے خلاف کارروائی کریں ۔ عدالت میں ڈائریکٹر ایجوکیشن نے یقین دہائی کرائی کہ متعلقہ افسر کو سزا ملے گی، جس پر جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ انہیں کوئی سزا نہیں ملے گی ۔

(جاری ہے)

یہاں پہلے کس کو سزا ملی ہے ، جو انہیں ملے گی ۔ واضح رہے کہ عدالت میں برطرف ملازمین کی جانب سے درخواست دائر کرائی گئی تھی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ محکمہ تعلیم میں 460 ملازمین کو نائب قاصد اور دیگر اسامیوں پر بھرتی کیا گیا تھا ۔ ہمیں 2011 ء سے 2013 تک باقاعدہ تنخوا ملتی رہی لیکن ملازمت کے دو سال بعد کہا گیا کہ آپ کی تقرری جعلی ہے ۔

متعلقہ عنوان :