سندھ ہائیکورٹ کا پی ایم ڈی سی کو فیسوں کے تعین کے معاملے پر جواب داخل کرنے کی ہدایت

جسٹس عقیل عباسی اور جسٹس ارشد حسین خان نے پاسبان کے درخواست کی سماعت 16جنوری 2018تک کیلئے ملتوی کردی

جمعہ 15 دسمبر 2017 16:21

سندھ ہائیکورٹ کا پی ایم ڈی سی کو فیسوں کے تعین کے معاملے پر جواب داخل ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2017ء) پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور کی جانب سے این ٹی ایس ری ٹیسٹ کیس میں پرائیویٹ میڈیکل کالجزمیں طلبہ سے زائد فیسوں کی وصولی کے معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں دائر کردہ آئینی درخواست نمبر 7852/2017کی سماعت جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس ارشد حسین خان پر مشتمل دورکنی بنچ نے کی ۔ دوران سماعت پاسبان کے وکیل فرح خان ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ حکومت سندھ کی جانب سے این ٹی ایس ری ٹیسٹ کے نوٹیفکیشن پر پرائیویٹ میڈیکل کالجزنے پہلے آئیے اور میڈیکل کالجز میں اپنا سیٹ بک کروائیے کے اخبارات میں اشتہارات شائع کئے اوراس نوٹیفکیشن کا ناجائز فائڈہ اٹھایا اورپرائیویٹ میڈیکل کالجز میں طلبہ سے زائد فیسوں کی وصولی کی گئی اور این ٹی ایس ری ٹیسٹ پر سندھ ہائیکورٹ نے حکومت سندھ کے نوٹیفکیشن کو معطل کردیا اورحکومت سندھ کو این ٹی ایس ٹیسٹ پاس کرنے والے طلبہ کو سرکاری کالجز میں داخلہ دینے کی ہدایت کی تھی مگر جن طلبہ نے پرائیویٹ کالجز میں داخلہ لیا اور سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد ان طلبہ کو سرکاری کالجز میں داخلے مل رہے ہیں انہیں پرائیویٹ کالجز فیس واپس نہیں کررہے ہیں اور نہ ہی پی ایم ڈی سیفیسوں کے تعین کے 2016کی ریگولیشن پر عمل درآمد کروارہی ہے ۔

(جاری ہے)

پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے آئینی درخواست میں نہ صرف فیسوں کا معامہ اٹھایا ہے بلکہ پی ایم ڈی سی کی کارکردگی کو بھی چیلنج کیا ہے ۔ معزز عدالت نے پاسبان کی آئینی درخواست پر پی ایم ڈی سیکے وکیل کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 16جنوری 2018تک کیلئے ملتوی کردی ۔