Live Updates

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نا اہلی کیس کا فیصلہ سنا دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 15 دسمبر 2017 15:30

سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نا اہلی کیس کا فیصلہ سنا دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 دسمبر 2017ء) : سپریم کورٹ نے آج پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان اور جنرل سیکرٹری جہانگیرترین کی نا اہلی کیس کا فیصلہ سنا دیا ۔فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کورٹ روم نمبر1میں سنایا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پی ٹی آئی پر غیر ملکی فنڈنگ کا الزام عائد کیا گیا۔

تمام شواہد کا جائزہ لیا گیا۔ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ کے الزامات کو مسترد کر دیا ۔ غیر ملکی فنڈنگ کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔ سیاسی جماعتوں کے اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے ۔ الیکشن کمیشن گذشتہ پانچ سال کے اثاثوں کی تحقیقات کر سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خلاف نا اہلی کی اپیل خارج کر دی۔

(جاری ہے)

نا اہلی کی درخواست میرٹ پر خارج کی ۔ سپریم کورٹ نے ن لیگ کی اپیل مسترد کرتے ہوئے عمران خان کی اہلیت کو برقرار رکھا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق عمران خان آف شور کمپنی نیازی سروسز لمیٹڈ کے شئیر ہولڈر تھے نہ ڈائریکٹر۔ عمران خان نے بنی گالہ کی اراضی فیملی کے لیے خریدی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیف جسٹس نے تاخیر سے آنے پر معذرت طلب کی اور کہاکہ ایک صفحے پر غلطی تھی۔

250صفحے پڑھے جو تاخیر کی وجہ بنی۔ معذرت چاہتا ہوں آنے میں تاخیر ہوئی۔ انہوں نے فیصلہ سنانے سے قبل ریمارکس بھی دئے کہ فیصلے کو تحمل سے سنا جائے۔ سپریم کورٹ میں فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات بھی کیے گئے۔ سپریم کورٹ کے روم نمبر 1 میں درخوستگزار حنیف عباسی سمیت مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب ، طلال چودھری ، مصدق ملک جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے فردوس عاشق اعوان، ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری، اعظم سواتی ، چودھری سرور، شبلی فراز اور علیم خان بھی موجود تھے۔

جبکہ کورٹ روم نمبر 1 کی گیلری میں چیف جسٹس کی فیملی بھی موجود تھی۔ سکیورٹی کے تحت پولیس کے تین سو اہلکاروں کو سکیورٹی پر مامور کیا گیا جبکہ رینجرز کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے گذشتہ برس2نومبر کو عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف نا اہلی کی درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیاتھا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین نے آف شور کمپنیاں اور جائیداد چھپائیں۔

عمران خان کے پاس بنی گالہ کی جائیداد کی منی ٹریل نہیں ہے لہٰذا انہیں آئین کی شق 62کے تحت نا اہل قرار دیا جائے۔ سپریم کورٹ میں کیس کی 50سماعتیں ہوئیں۔ یہ مقدمہ 405دن چلا۔ کُل عدالتی کارروائیوں میں قریباً سات ہزار دستاویزات پیش کی گئیں۔جس کے بعد سپریم کورٹ نے14نومبر کو کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات