آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں چوہدری برادران کی دوبارہ نیب میں پیشی ،

جواب جمع کروا دیا نیب کے سوالنامے میں شجاعت حسین اور پرویز الٰہی سے جائیداد کی خریدوفروخت ،دیگر اثاثوں سے متعلق پوچھا گیا تھا تین رکنی ٹیم نے سوالنامے سے متعلق دونوں شخصیات سے پوچھ گچھ کی، جمع کرائے گئے جواباب اپنے پاس موجود تفصیلات سے میچ کیے‘ ذرائع

جمعہ 15 دسمبر 2017 15:40

آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں چوہدری برادران کی دوبارہ نیب میں پیشی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2017ء) مسلم لیگ (ق) کے صدر و سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت اور سابق نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الٰہی نے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں دوبارہ قومی احتساب بیورو (نیب )لاہور کے دفتر میں پیش ہو کر جواب جمع کروا دیا ،نیب کی تین رکنی ٹیم نے سوالنامے سے متعلق چوہدری برادران سے پوچھ گچھ کی۔ذرائع کے مطابق چوہدری برادران کے خلاف 2ارب 42کروڑ سے زائد کے غیر قانونی اثاثے بنانے کے الزامات ہیں۔

نیب نے ان کے خلاف یکم جنوری 2000ء کو ریفرنس دائر کیا تھا جبکہ تحقیقات کا آغاز 12اپریل 2000ء میں کیا گیا تھا تاہم بعد میں ان کیسز کو بند کر دیا گیا تھا۔نیب لاہور نے چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی کے 1985ء سے اب تک کے اثاثوں کی تفصیلات جمع کی تھیں اور اس سلسلے میں ان کے خلاف کیس دوبارہ کھولا گیا تھا۔

(جاری ہے)

نیب نے چوہدری برادران کو گزشتہ ماہ 6 تاریخ کو طلب کیا تھا جس پر دونوں رہنمائوں نے نیب ٹیم کے سامنے پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا جبکہ اس دوران نیب ٹیم نے انہیں ایک سوالنامہ بھی دیا تھا۔

گزشتہ پیشی پر نیب ٹیم نے چوہدری برادران کو سوالنامہ مکمل کرکے جمع کرانے کی ہدایت کی تھی لیکن چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الٰہی نے یہ سوالنامہ جمع نہیں کرایا جس پر نیب نے انہیں دوبارہ طلب کیا تھا۔چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی گزشتہ روز نیب لاہور کے دفتر پہنچے جہاں انہوں نے نیب کا سوالنامہ پُر کر کے تین رکنی ٹیم کو جمع کرایا جو 50 سوالات پر مشتمل تھا۔

نیب کے سوالنامے میں جائیداد کی خریدوفروخت اور دیگر اثاثوں سے متعلق پوچھا گیا تھا، نیب حکام نے چوہدری برادران اور ان کے بچوں کی جائیداد کے بارے میں ڈپٹی کمشنر لاہور اور گوجرانوالہ سے بھی حکومتی سطح پر تفصیلات طلب کی تھیں جنہیں چوہدری برادران کی دی گئی معلومات سے میچ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق نیب کی تین رکنی ٹیم سوالنامے سے متعلق چوہدری برادران سے پوچھ گچھ کی اور بعد میں چوہدری برادران واپس روانہ ہوگئے۔