Live Updates

اسپیکر نظام کیخلاف سازش ،

خطرات سے ایوان یا پارلیمانی لیڈرز کو آگاہ کریں ‘ قمر زمان کائرہ

جمعہ 15 دسمبر 2017 13:25

اسپیکر نظام کیخلاف سازش ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2017ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی جمہوری نظام کیخلاف ہونے والی سازش اور خطرات سے ایوان کو آگاہ کریں اور اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تو پھر تمام پارلیمانی لیڈرز کو بلا کر ان سے شیئر کریں ، فاٹا انضمام کے معاملے میں مولانا فضل الرحمن اور محمود اچکزئی نے حکومت کیلئے ایک اور گڑھا کھو ددیا ہے ، ایم ایم اے کی بحالی کی بیل آسانی سے منڈھے چڑھتی ہوئی نظر نہیں آتی کیونکہ اگر مجوزہ معاہدے کے مطابق جماعتیں حکومتوں کے اتحاد سے باہر آتی ہیں تو پھر جماعت اسلامی کے باہر آنے سے خیبر پختوانخواہ اسمبلی نہیں چل سکے گی جبکہ مولانا فضل الرحمن اور ساجد میر بھی حکومت کے اتحاد ی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے سابق رکن اسمبلی حسن مرتضیٰ کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جمہوری نظام کو چلتے رہنا چاہیے اور یہ وقت کے ساتھ ساتھ جڑ پکڑے گا لیکن قبل از وقت انتخابات غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام نہیں ۔ انہوںنے کہا کہ عوام کا حکومتوںپر تو دبائو ہوتا ہے لیکن نظام پردبائو نہیں ہوتا اوراسے ٹھیک کئے بغیر ہم منزل نہیں پاسکتے ۔

آج بھی لوگ نوکریوں، ٹرانسفر پوسٹنگ، گلی محلوں اور کھمبوں کیلئے ووٹ دیدیتے ہیں ،عوام کو اس کی بجائے درست لوگوں کا چنائو کرنا ہوگا ۔ انہوںنے کہا کہ میڈیا میں یہ بڑا چل رہا ہے کہ عمران خان کہتے ہیں پیپلزپارٹی سے کوئی بات اور اتحاد نہیں ہوگا لیکن ہم بھی تو پوچھنا چاہتے ہیں انہیں سمجھوتے کی درخواست کس نے دی ہے وہ اپنی تہی ہی سب کچھ کہہ رہے ہیں ۔

ان کی بہت سے ایسی چیزیںہیں جو کسی کی سمجھ میں نہیں آرہی بلکہ ان کے اپنے دوست بھی کنفیوژہیں ۔ نوجوان اور سول سوسائٹی ان کے ساتھ چلی تھی لیکن وہ آج طالبان کے استاد سے اتحاد کر رہے ہیں سارے جہاںکے کرپٹ ان کے دائیں بائیں کھڑے ہیں جس کی وجہ سے ان کے دیرینہ ساتھی بھی پریشان ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسپیکر قومی اسمبلی کا بہت احترام کرتے ہیں لیکن وہ ٹھیک کام نہیں کر رہے وہ کبھی کبھی تو مسلم لیگ (ن) کے وکیل بن جاتے ہیں ۔

اسپیکر نے جو باتیں میڈیا میں کی ہیں انہیں ایوان میں اس پر کھل کر بات کرنی چاہیے اور اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تو انہیں پارلیمانی لیڈرز کو بلا کر نظام کے خلاف سازش اور اسے لا حق خدشات سے آگاہ کرنا چاہیے ۔ انہوںنے کہا کہ صرف اسپیکر ہی نہیں بلکہ نواز شریف اور ان کے باقی ساتھی بھی مایوس ہیں، انہوںنے ہمیشہ دائیںہاتھ کی سیاست کی ہے اور انہیں طاقتوروں ، ملائوں اور دیگر کی سپورٹ حاصل رہی ہے پہلی دفعہ یہ ہوا ہے کہ حکومت میں ہونے کے باوجود انہیںموقع نہیں مل رہا اوروہ اس کے عادی نہیںہیں ۔

انہوںنے فاٹا کے انضمام کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور محمود اچکزئی نے حکومت کے ساتھ وہ کیا ہے کہ خود تو ڈوبے ہیں صنم تمہیں بھی لے ڈوبیںگے ، دونوں نے حکومت کے لئے ایک اور گڑھا کھو ددیا ہے ۔اتحادیوں کی کابینہ ہے ،بل ٹیبل کیا جاتا ہے ایجنڈا آئٹم کے طور پر شامل ہے لیکن اتحادیوں کے دبائو میں آکر سرنڈر کر دیاجاتاہے ،یہ عجیب و غریب قسم کی صورتحال ہے ۔ انہوںنے کہا کہ فاٹا کے عوام کو 70 سالوں سے آئینی و قانونی حقوق نہیں مل سکے فاٹا کو خیبر پختوانخواہ میں ضم ہونا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر ڈاکٹر طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹائون پر انصاف کے حصول کیلئے کوئی کال دی تو ہم ان کا ساتھ دینے کے پابند ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :