چین اور روس سیاسی ایجنڈے سے قطع نظر اہم شراکت دار رہیں گے، ولادی میر پیوٹن

بیلٹ و روڈ منصوبہ بالکل موزوں ہے ، ایشیاء میں وسیع تر پارٹنر شپ بارے روسی تجاویز میں شامل کیا جا سکتا ہے شمالی سمندری روٹ کی ترقی میں کافی تعاون کے خوش آئند امکانات ہیں، سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 15 دسمبر 2017 13:22

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 دسمبر2017ء) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس اورچین آئندہ روسی صدارتی انتخابات کے نتائج سے قطع نظر طویل مدت تک اہم شراکت دار رہیں گے۔روسی صدر نے اپنی سالانہ پریس کانفرنس کے دوران چین کی سرکاری خبررساں ایجنسی زنہوا کو بتایا کہ مجھے قومی یقین ہے کہ چین کے ساتھ تعلقات کے بارے میں روس میں قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے اور آئندہ روسی صدارتی انتخابات کے نتائج سے قطع نظر روس اور چین کافی تاریخی پس منظر تک اہم شراکت دار رہیں گے ۔

روسی صدر نے اس امر کا اعادہ کیا کہ چین کا بیلٹ و روڈ منصوبہ بالکل موزوں ہے اور اس سے یوروایشیائی اقتصادی یونین کی ترقی اور ایشیاء میں وسیع تر شراکت داری کے بارے میں روسی تجاویز کے ساتھ شامل کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے آرکیٹک میں منصوبوں سمیت دونوں ملکوں کے اہم مشترکہ منصوبوں، مائع قدرتی گیس پلانٹس ، ہائی سپیڈ ریلوے ، ہائی ٹیک سیکٹر اور خلائی سیکٹر بالخصوص شمالی سمندری روٹ کی ترقی میں اہم تعاون کے خوش آئند امکانات پرروشنی ڈالی ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم سال بھر اس کے استعمال کی ضمانت دیں تو مجھے امید ہے تو وہ اس نصب العین کو کافی تیزی سے حاصل کرلیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایشیاء اور یورپ کے درمیان اشیاء کی تقسیم موجودہ روٹوں کی بجائے زیادہ اقتصادی قابل عمل ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ چین اور روس دونوں اس میں دلچسپی رکھتے ہیں، چین کی تیزی سے اقتصادی شرح نمو کو بے حد سراہتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی ) کی مرکزی کمیٹی کی حالیہ قومی کانگریس میں منظور کئے جانیوالے فیصلے چین کی ترقی کے مثبت ایجنڈے کے مظہر ہیں جو کہ روس کی خود اپنی ترقی پر عمل کرنے سے مطابقت رکھتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سی پی سی کے منشور میں ایجادات کی دفعات اس امر کی نشاندہی کرتی ہیں کہ چین ترقی کی ضمانت دیتے ہوئے اور اس ترقی کی بنیاد پر اپنے عوام کے طرز زندگی کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے ۔انہوںنے کہا کہ یہ روس کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس دنیا کے وسیع تر معنوں میں چین روس کا اہم تجارتی و اقتصادی شراکت دار اور اس کا دفاعی پارٹنر ہے،2017ء کی پہلی تین سہ ماہیوں میں چین اور روس کے درمیان تجارتی حجم 61.4بلین امریکی ڈالر تک پہنچا ہے جو 22.4فیصد سالانہ زیادہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :