قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا فاٹا کے انضمام کے حوالے سے بل واپس لینے پر واک آئوٹ

جمعہ 15 دسمبر 2017 12:49

قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا فاٹا کے انضمام کے حوالے سے بل واپس ..
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 دسمبر2017ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے فاٹا کے انضمام کے حوالے سے بل واپس لئے جانے پر جمعہ کو بھی احتجاجی واک آئوٹ کیا۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں سید نوید قمر نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے آج ناشتے پر بلائے جانے کی اطلاع تھی تاہم ایسا نہیں ہوا۔ شاہ جی گل آفریدی نے کہا کہ دو افراد کی وجہ سے فاٹا انضمام کے مسئلہ کو التواء میں رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

شیخ رشید احمد نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ حکومت نے ایک چیز شروع کی اسی کو اس کا کریڈٹ مل رہا ہے، پورا پاکستان اس کو سراہتا ہے تاہم اس بل کو عین وقت پر ایجنڈے سے نکال دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا سے ملحقہ علاقوں میں داعش کو منظم کیا جارہا ہے۔ وزیر سیفران نے گزشتہ روز بتایا تھا کہ فاٹا انضمام کے معاملہ پر وزیراعظم ناشتہ پر مدعو کر رہے ہیں تاہم ایسا نہیں ہوا۔ شیر اکبر خان نے کہا کہ ایف سی آر ایک کالا قانون ہے‘ حکومت اس کو ختم کرنا چاہتی ہے، حکومت فاٹا بل ایوان میں لے آئے۔ غوث بخش مہر نے کہا کہ اس بل کو لایا جائے۔ کراچی پیکج کے تحت سندھ حکومت اور وفاق کی طرف سے دیئے جانے والے پیسے بعض اضلاع کو نہیں دیئے گئے۔ بعد ازاں اپوزیشن ایوان سے واک آئوٹ کرگئی۔