سوشل میڈیا گستاخانہ مواد کیس میں حکم عدولی پر وزیراعظم اور وزراء کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی تنبیہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 15 دسمبر 2017 11:56

سوشل میڈیا گستاخانہ مواد کیس میں حکم عدولی پر وزیراعظم اور وزراء کے ..
 اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 دسمبر۔2017ء) ہائی کورٹ نے خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا گستاخانہ مواد کیس میں حکم عدولی پر وزیراعظم اور وزراء کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سوشل میڈیا گستاخانہ مواد کیس کی سماعت کی۔ عدالت عالیہ نے حکومت کو 31 مارچ کے فیصلے پر 22 دسمبر تک عملدرآمد کا حکم دیا۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ حکم عدولی پر وزیراعظم، وزیر قانون، وزیر مذہبی امور اور وزیر انفامیشن ٹیکنالوجی کو بلائیں گے۔

(جاری ہے)

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ 31 مارچ کے عدالتی فیصلے پر عمل نہ ہونا سمجھ سے بالاتر ہے، 22 دسمبر تک عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوا تو وزیراعظم اور وزراءکے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شرو ع کی جائے گی، حکومت اپنی پارٹی کی صدارت کیلئے سمری لا سکتی ہے تو ناموس رسالت کیلئے کیوں نہیں یہ کام کرسکتی، ناموس رسالت فیصلے پر عمل درآمد کیلئے حکومت نے کچھ بھی نہیں کیا۔ اسپیشل سیکرٹری داخلہ نے عدالت سے استدعا کی کہ کمیٹی کا اجلاس بلا کر جلد فیصلے پر عملدرآمد کرائیں گے، کچھ وقت دیا جائے۔ اس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے 22 دسمبر تک کا وقت دے دیا۔