سمارٹ فون‘کمپیوٹرز اور دیگرالیکٹرک و الیکٹروانکس ڈیوائسزنوح انسانی کے لیے خطرہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 15 دسمبر 2017 11:43

سمارٹ فون‘کمپیوٹرز اور دیگرالیکٹرک و الیکٹروانکس ڈیوائسزنوح انسانی ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 دسمبر۔2017ء) کمپیوٹرز، اسمارٹ فونز یا ٹیبلیٹس کی اسکرین کو زیادہ دیر تک گھورتے رہنے کی عادت آنکھوں کے لیے تباہ کن ہوسکتی ہے مگر لوگوں کو اس بات کا علم نہیں ہے کہ ان کے اردگرد ہرجگہ موجود الیکٹرایکل اور الیکٹروانکس ڈیوائسز سنگین ا مرض کو تیزی سے پھیلا رہی ہیں جس سے مستقبل میں نوح انسانی کو سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں-تمام برقی آلات الیکٹرومیگنٹیک فیلڈ پیدا کرتی ہیں جو کہ انسان اعصاب کے لیے انتہائی خطرناک ہیں جن کی وجہ سے پٹھوں کی کمزوری‘گردن اور مہروں کے درد‘کینسر اور ٹیومرزپھیلارہے ہیں -ٹیک نیک اسمارٹ فونز یا ٹیبلیٹ کے بہت زیادہ استعمال یا غلط طریقے سے استعمال کے نتیجے میں لاکھوں افراد کو شکار بنارہے ہیں۔

(جاری ہے)

طبی ماہرین کے مطابق گردن کو آگے جھکا کر رکھنا ان ڈیوائسز کی وجہ سے عام ہوتا جارہا ہے جس کے نتیجے میں گردن کے مہروں میں درد یا نمایاں علامت سے قبل خرابی آتی ہے۔آسان الفاظ میں یہ عادت خاموشی سے ان مہروں کو متاثر کرتی ہے اور اس وقت تکلیف سامنے آتی ہے جب معاملہ کافی سنگین ہوچکا ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق فون کی اسکرین یا کمپیوٹر پر کام کے لیے گردن کو آگے کی جانب جھکا کر رکھنا گردن پر غیر معمولی دباﺅ بڑھا دیتا ہے جو شروع میں تو نمایاں نہیں ہوتا مگر وقت کے ساتھ گردن کی ساخت سی شیپ سے بدل کر آئی شیپ میں بدل جاتی ہے۔

ڈاکٹروں کے مطابق گردن کی ساخت میں ایسی تبدیلی سے ریڑھ کی ہڈی کا کھچاﺅ10 فیصد بڑھ جاتا ہے اور جبکہ اعصابی کھنچاﺅ 17 فیصد زیادہ ہوجاتا ہے۔یعنی ٹیک نیک کے شکار افراد کو متعدد عوارض لاحق ہوسکتے ہیں جیسے ہر وقت سردرد رہنا، گردن میں درد، گردن یا سر میں مسلسل دباﺅ کا احساس، سرچکرانا، جسمانی توازن برقرار رکھنے میں مسئلہ، کانوں میں گھنٹیاں بجنا، ہاتھوں اور بازﺅں میں سوئیاں چبھنا وغیرہ شامل ہے۔

اور ہاں اس بیماری میں قد بھی کچھ گھٹ جاتا ہے جس کی وجہ گردن اور شانوں کو آگے کی جانب جھکائے رکھنا ہے۔ماہرین کے مطابق اس کے لیے طرز زندگی میں چند تبدیلیاں اس مسئلے سے تحفظ میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں جن میں سب سے اوپر ٹیکنالوجی ڈیوائسز کے استعمال کو اعتدال میں لانا ہے۔اسی طرح ان ڈیوائسز کو آنکھوں کے سامنے لاکر استعمال کرنا درست انداز ہے۔قبل ازیں یہ تحقیق بھی سامنے آچکی ہے کہ موبائل فونز‘وائی فائی اور دیگر آلات کی برقی لہریں موحول کو آلودہ کررہی ہیں اور ایسے امراض کا سبب بن رہی ہیں جو آنے والے وقت میں نوح انسانی کے لیے انتہائی سنگین صورت اختیار کرسکتے ہیں-