انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ مشن نے پاکستان کیلئے توسیعی فنڈ سہولت کے حوالہ سے پہلی پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ مکمل کر لی

آئی ایم ایف مشن نے ہیرالڈ فنگر کی قیادت میں 5 سے 14 دسمبر تک پاکستان کا دورہ کیا، مشن نے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے علاوہ وزارت توانائی، منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، تجارت، نجکاری، ریلویز کے ساتھ ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو، سرمایہ کاری بورڈ، نیپرا، اوگرا اور ایس ای سی پی کے حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور تفصیلی تکنیکی بات چیت کی

جمعہ 15 دسمبر 2017 00:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2017ء) انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) مشن نے پاکستان کیلئے توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے حوالہ سے پہلی پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ مکمل کر لی۔ اس حوالہ سے آئی ایم ایف مشن نے ہیرالڈ فنگر کی قیادت میں 5 سے 14 دسمبر تک پاکستان کا دورہ کیا۔ مشن نے وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے علاوہ وزارت توانائی، منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات، تجارت، نجکاری، ریلویز کے ساتھ ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو، سرمایہ کاری بورڈ، نیپرا، اوگرا اور ایس ای سی پی کے حکام کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور تفصیلی تکنیکی بات چیت کی۔

آئی ایم ایف مشن نے اکیڈمیاں، تھنک ٹینکس اور بینکرز کے ساتھ مشاورتی سیشن کا بھی انعقاد کیا۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف مشن کے ساتھ مذاکرات میں سیکرٹری خزانہ شاہد محمود اور گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان نے پاکستانی ٹیم کی قیادت کی۔ بات چیت میں زیادہ توجہ حالیہ اقتصادی پیشرفت اور اس کے جائزہ پر مرکوز تھی۔ علاوہ ازیں حکومت کی جانب سے مالیاتی، زری، توانائی سے متعلق پالیسیوں اور سرمایہ کاری کے ماحول کو سازگار بنانے سے متعلق اصلاحاتی کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

آئی ایم ایف مشن نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پاکستان کی گروتھ کی رفتار نسبتاً بلند رہی ہے جبکہ افراط زر کم اور مستحکم رہی ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت کی مالی اور زری پالیسیاں معاون ثابت ہوئی ہیں، پالیسی اصلاحات میں تسلسل سے بیرونی کھاتوں میں عدم توازن پر قابو پانے جبکہ اقتصادی نمو میں مدد ملے گی۔ آئی ایم ایف مشن نے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں نمایاں بہتری، برآمدات میں اضافہ اور ترسیلات زر میں بہتری کو بھی تسلیم کیا۔

اس دوران درآمدات میں اضافہ اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر دبائو کی وجہ سے کچھ مشکلات بھی زیر غور لائی گئیں۔ مشن نے ان مسائل کو دور کرنے کے حوالہ سے نئے پالیسی اقدامات کا خیرمقدم کیا۔ مذاکرات میں حکومت پاکستان نے محصولات میں اضافہ اور اخراجات کے پائیدار انتظام کے ذریعے مالیاتی استحکام کے راستے پر گامزن رہنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ حکومت نے سرکاری شعبہ کے کاروباری اداروں کیلئے اصلاحات اور معاشرہ کے کمزور طبقات کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔ آئی ایم ایف مشن نے چار سال کے وقفہ کے بعد سیکورٹی کے حوالہ سے بہتر ماحول میں پاکستان کا دورہ کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔