پشاور، ڈینگی کی حالیہ وباء سے جان بحق 65افراد میں سے 35افراد کو معاوضے کی ادائیگی

جمعہ 15 دسمبر 2017 00:04

پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے ڈینگی کی حالیہ وباء سے جان بحق 65افراد میں سے 35افراد کو معاوضے کے چیک دے دیئے ہیں جبکہ باقی ماندہ 30افراد کو بھی عنقریب معاوضہ کی رقم ادا کر دی جائے گی،اس سلسلے میں انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔وزیر اعلیٰ نے صوبے میں وبائی امراض کے خاتمے ،مہنگی اور خطر ناک امراض کے مفت علاج اور غریب آدمی کو صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی لازمی جزو قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈینگی کی حالیہ وباء کی روک تھام کیلئے مختلف نوعیت کے فوری اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ ڈینگی وائرس،ممکنہ کانگو وائرس اور دیگر امراض سے کل وقتی طور پر نمٹنے کیلئے طویل المدتی پلان کے تحت اقدامات جاری ہیں۔

ہم باتوں کی بجائے ایکشن پر یقین رکھتے ہیں،دیگر صوبوں نے ہمارے مقابلے میں ڈینگی کو قابو کرنے میں بہت زیادہ وقت لیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں ڈینگی سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو معاوضے کے چیکس فراہم کرنے کی تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیر صحت شہرام خان ترکئی، ضلع ناظم پشاور ارباب عاصم اورضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔

اس موقع پر ڈینگی سے جاں بحق 65افراد میں سے 35افراد کو فی کس 5لاکھ روپے معاوضے کے چیکس تقسیم کئے گئے جبکہ باقی 30افراد کو بہت جلدمعاوضے کی ادائیگی کا عندیہ دیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی دفعہ کسی مرض سے جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ دیا جا رہا ہے۔ڈینگی سے پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک متاثر ہوئے ہیں صوبائی حکومت نے ڈینگی کا پہلا کیس رپورٹ ہوتے ہی اپنی مشینری اور محکموں کومتحرک کیا۔

واٹر سپلائی اور سینیٹیشن پشاور کے اہلکاروں ، لیڈی ہیلتھ ورکر، پولیو ورکرز اور ٹاؤن حکام پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دی گئیں جن کے ذریعے ڈینگی مچھر کی افزائش کو روکنے کیلئے سپرے کیا گیا،مکینیکل طریقے سے صفائی کی گئی ، حفاظتی اقدامات کے حوالے سے آگاہی مہم چلائی گئی، پمفلٹ تقسیم کئے گئے ، انسداد مچھر لوشن تقسیم کیا گیا، اکوا کلورین ٹیبلٹس فراہم کی گئیں اور غیر محتاط ٹائر شاپس کے خلاف کاروائی کی گئی جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

پرویز خٹک نے واضح کیا کہ ڈینگی وائرس کے خاتمے کیلئے کل وقتی حکمت عملی کے تحت اکتوبر 2017سے مارچ 2018تک جامع پلان پر کام جاری ہے۔ہمیں یقین ہے کہ پشاور کو ڈینگی لاروا سے پاک کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ۔وزیر اعلیٰ نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ ڈینگی سے بچاؤ اور اس کی افزائش روکنے کیلئے حفاظتی تدابیر پر عمل کرکے صوبائی حکومت کا ساتھ دیں ہم نے صوبہ بھر کے ہر ضلع میں نچلی سطح پر دیہات کی صفائی کیلئے بھی فنڈز مہیا کئے ہیں۔ عوام کو صاف ستھرا ماحول اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی ہمارا وژن ہے جس پر خطیر وسائل خرچ کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :