موجودہ حالات کا جائزہ لیا جائے توطویل مدت تک ملک میں انتخابات کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں ،مولانا عبدالواسع

جمعرات 14 دسمبر 2017 23:56

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 دسمبر2017ء)بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن و جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کا جائزہ لیا جائے طویل مدت تک ملک میں انتخابات کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں اسپیکر قومی اسمبلی نے جو خدشات ظاہر کئے تھے جمعیت علماء اسلام کے قائدین نے 3سال قبل یہ خدشات ظاہر کئے تھے کہ موجودہ حکومت عدالت کے ذریعے ختم ہو جائے گی اور انتخابات قبل از وقت نہیں ہونگے آج وہ خدشات درست ثابت ہوگئے اور اس خدشات کا اظہار قومی اسمبلی کے اسپیکر نے بھی کر دیئے فاٹا کے عوام خیبر پختونخوامیں ضم ہونا نہیں چاہتے اور ان کے لئے الگ صوبہ ہونا چاہئے ان خیالات کا اظہار انہوں آن لائن سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے جو خدشات ظاہر کئے تھے مولانا محمد خان شیرانی نے تین سال قبل ملکی سیاسی صورتحال پر خدشات ظاہر کیے تھے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری نہیں کر پائی گی اور وزیراعظم عدالت کے ذریعے نا اہل ہو جائے گا اور انتخابات کے آثار دور دور تک نظر نہیں آئینگے آج و ہ خدشات درست ثابت ہونے لگے اور سیاستدان بھی وہی ہوتا ہے جو تمام تر حالات کی پیشنگوئی حالات سے قبل کریں اسپیکر یا دوسرے لوگ جو خدشات کا اظہار کررہے ہیں شاید وہ کسی کے دبائو میں آکر حکومت کی مدت کے بارے میں اس طرح کے بیانات دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں جو صورتحال چل رہی ہے وہ انتہائی تشویشناک ہے نئے حلقہ بندیوں کے حوالے سے اور فاٹا بل جیسے معاملات گردش کررہی ہیں فاٹا کے عوام انضمام نہیں چاہتے بلکہ فاٹا کے عوام کے مرضی کے مطابق ان کے لئے الگ صوبہ بنایا جایا اس وقت پنجاب میں جو صورتحال چل رہی ہیں وہ اس بات کی نشاندہی کررہی ہے کہ حالات خراب ہوتے جارہے ہیں اگر ملک میں تمام حالات کا جائزہ لیا جائے تو ایسا لگ رہا ہے کہ طویل مدت تک ملک میں انتخابات نظر نہیں آرہے ہیں ۔