مغربی دنیااسلام کا حسین چہرہ و امن پسندی کوغلط شکل دے رہی ہے ،ختم نبوت ہمارے ایمان کی بنیادی حصہ ہے جس پراسلامی جمہوریہ پاکستان کے پارلیمنٹ میںبیٹھ کرکمپرومائزکرناملک و ایمان دونوں سے غداری تصورکرتا ہوں

رہنماء جمعیت علماء اسلام و سینیٹر حافظ مولاناحافظ حمداللہ کا تحفظ ختم نبوت سیمینارسے خطاب

جمعرات 14 دسمبر 2017 23:52

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 دسمبر2017ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء سینیٹر حافظ مولاناحافظ حمداللہ نے کہاہے کہ مغربی دنیااسلام کا حسین چہرہ اورامن پسندی کوغلط شکل دے رہی ہے ،ختم نبوت ہمارے ایمان کی بنیادی حصہ ہے جس پراسلامی جمہوریہ پاکستان کے پارلیمنٹ میںبیٹھ کرکمپرومائزکرناملک اورایمان دونوں سے غداری تصورکرتا ہوں، ہمارے باررباراستفساراورمطالبے کے باوجودپاکستان کے سیاستدان ،بیوروکریسی اورکوئی ذمہ دارفورم اور شخصیات الیکشن فارمزکی آڑمیں ختم نبوت قانون چھیڑنے کاجواب نہ دے سکاہے۔

وہ جمعرات کو اسلامک رائٹرزفورم پاکستان کے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب میں ’’تحفظ ختم نبوت ‘‘کے عنوان سے منعقدہ عظیم الشان سیمینارسے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

سیمینار قاری شیرمحمدشاکر کی تلاوت سے شروع ہوا،اس موقع پر عزیزاللہ پکتوی،سیدباچاآغا صاحبزادہ ،سیدمعراج الدین مخلص یار،مولانا عبدالرحیم رحیمی ،مفتی اویس احمد،نظام الدین لہڑی ;،قاری شیرمحمدشاکر،سلیم اللہ علوزئی،عبدالقیوم کاکڑ،اسحاق زاکرشاہوانی اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔

حافظ حمداللہ اور دیگرمقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج اگرریاست محفوظ ہے تو دیندارطبقے کے کردارکی وجہ سے،ختم نبوت کے مسلئے پر سیکولرقوتیں اور ہماری ملکی میڈیا خاموش اور تماشا دیکھ رہی تھی ،پاکستان میں ختم نبوت کے قانون میں ترمیم امریکی ایجنڈا ہے پارلیمنٹ میں بڑی جرأت کیساتھ ہم نے ختم نبوت کاکیس لڑا ہے اور لڑیں گے ،تحفظ ختم نبوت کے قانون کوتسلیم کرانے کیلئے اگرچہ روڈوں پردس ہزارافرادنے قربانی دی لیکن پارلیمنٹ کے اندرچارحضرات کی جدوجہدسے قانون آئین کاحصہ بنا،انہوں نے کہاکہ مساجدکے ممبرپر سے بیشک ختم نبوت کی دفاع کیلئے عوامی حلقوں کومتحدکیا جاسکتاہے لیکن جو کردارپارلیمنٹ کے اندراداکیاجاسکتاہے وہ روڈوں پر ادا نہیں ہوسکتا ،انہوں نے کہاکہ فرانس ودیگرمغربی ممالک کی طرح اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مذہبی ریاست کومحراب ومنبرتک کی کوشش کررہاہے ا سے اندازہ لگایاجائے کہ کتنے ممالک کواس حوالے سے تکلیف ہورہی ہے ،مغربی دنیااسلام کا حسین چہرہ اورامن پسندی کوغلط شکل دے رہی ہے ،انہوں نے کہاکہ ختم نبوت ہمارے ایمان کی بنیادی حصہ ہے جس پراسلامی جمہوریہ پاکستان کے پارلیمنٹ میںبیٹھ کرکمپرومائزکرناملک اورایمان دونوں سے غداری تصورکرتاہوں، ہمارے باررباراستفساراورمطالبے کے باوجودپاکستان کے ساستدان ،بیوروکریسی اورکوئی ذمہ دارفورم اور شخصیات الیکشن فارمزکی آڑمیں ختم نبوت قانون چھیڑنے کاجواب نہ دے سکاہے اس لئے کہ اس ملک میں ایک بہت بڑاطبقہ امریکہ اور دیگراستعماری قوتوں کے اہلکارکے طورپرکام کررہے ہیں عوام اس صورتحال کومدنظررکھے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بھی تمام سیکولرز قوتوں نے ختم نبوت کے قانون کو چھیڑنے کے حامی رہی،آج اگرامریکہ بیت المقدس کواسرئیل کا دارالحکومت قراردے رہاہے اس سے مسلمانی دنیاکی بے حسی کااندازہ لگائے ،مشرق وسطحی میں عرب ممالک کو تہس نیس کیاجارہاہے اور ہم خاموش رہے افغانستان ،عراق ،لیبیاکوتباہ کیاگیاہے اب لبنان کی طرف لپک رہے ہیں کل ایران اور سعودی عرب اور ہماری باری آئیگی اور اسلامی دنیا دیکھتی رہے گی، انہوں نے کہاکہ اگرمسلمان آج بھی متحدنہ ہوئے تو یہ دن پھرنہیں آئیں گے اوردنیاکفرکی طرف سے شروع کردہ یہ جنگ ہر مسلمان کے گھرتک پہنچ جائیگی انہوں نے کہاکہ سالانہ کے حساب سے دنیامیں استعماری قوتیں15ارب کااسلحہ فروخت کررہاہے جو جنگ جنگ پیداکرنے کاسبب بن رہاہے اگرامن کیلئے کام کرنیوالی مسلم قوتوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تو یہ اسلحہ پھرکہاں فروخت ہوگی،دنیاکفریہ بات تسلیم کرچکی ہے کہ اسلام اور مسلمان امن کے پیداوارہے مگراس سے اتفاق کرنا ان کے مفادات کیخلاف امرہے ،او آئی سی کے اجلاس میں یہ اعلان ہوناچاہئے تھاکہ بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہے امریکی صدرکافیصلہ کسی طورقبول نہیں کیاجاسکتا مگرافسوس ایسا اعلان نہ ہوسکا،انہوں نے آخرمیں اسلامک رائٹرزفورم کے مرکزی اور صوبائی ممبران کاشکریہ اداکیااسلامک رایٹرزفورم کے ممبران نے ختم نبوت مسلئے ہر بہترین کرداراداکرنے پر حافظ حمداللہ کو تلوارتحفے میں پیش کی اور عزیزاللہ پکتوی نے درج ذیل قراردادیں پیش کیں جنہیں شائقین نے منظور کرلئے ،اسلامک رائٹرزفورم پاکستان کی طرف جانب سے منعقدہ عظیم الشان ختم نبوت سیمینارکی توسط سے گورنمنٹ آف پاکستان سے مطالبہ کرتاہے کہ حکومت بیت المقدس کے بارے میں امریکی حکومت کے فیصلے کواقوام متحدہ میں چیلنج کریں ، اس عظیم الالشان ختم نبوت سیمینارکی توسط سے مطالبہ کیاجاتاہے کہ حکومت فلسطین کے حالیہ مسئلے پرملک کے تمام دینی ،سیاسی پارٹیوں کی قیادتوں پرمشتمل آل پارٹیزکانفرنس بلائے اورمظلوم فلسطینیوںکیساتھ اظہاریکجہتی منائے، ختم نبوت کے قانون میں ترامیم کرنے میں ملوث افرادکوکڑی سزادی جائے اوراس قسم کی سازشوں کاراستہ ہمیشہ روکاجائے، مطالبہ کیاجاتاہے کہ اسلامی دنیامشترک فوج مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی تحفظ کیلئے کرداراداکریں،اسلامک رائٹرزفورم پاکستان ملک کے دینی سیاسی قوتوں کے اتحاد متحدہ مجلس عمل کے قیام اوربحالی پر مسرت کااظہار کرتے ہوئے تمام دینی قیادتوں کومبارکباد پیش کرتاہے۔

حالیہ ختم نبوت کے حوالے سے سینیٹر حافظ حمداللہ کے بہترین کردارپراسے خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔