تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال مریدکے میں ایمبولینس میں پیدا ہونے والی بچی سردی سے ٹھٹھر کر ہی مر گئی

ریسکیو اہلکار کی ہمت سے صحافی کی بیوی موت کے منہ میں جانے سے بچ گئی صحافیوں کا احتجاج ایم ایس تبدیل کرنے کا مطالبہ

جمعرات 14 دسمبر 2017 23:47

تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال مریدکے میں ایمبولینس میں پیدا ہونے والی بچی ..
مریدکے(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 دسمبر2017ء) کروڑوں روپے کا بجٹ رکھنے والا پنجاب کا سب سے بڑا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال مریدکے سہولتو ں کا فقدان یا ڈاکٹروں کی غفلت نجی ٹی وی کے رپورٹر کی اہلیہ کا ڈلیوری کیس مذاق بنا دیا ایمبولینس میں بچی کی پیدائش سردی سے ٹھٹھر کر ایمبولینس میں ہی مر گئی ریسکیو اہلکار کی ہمت سے صحافی کی بیوی موت کے منہ میں جانے سے بچ گئی صحافیوں کا احتجاج ایم ایس تبدیل کرنے کا مطالبہ ۔

تفصیلات کے مطابق پانچ سو سے زائد دیہات اور دس لاکھ سے زائد آبادی اور کروڑوں روپے کا سالانہ بجٹ رکھنے والا پنجاب کا سب سے بڑا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں سہولتوں کے فقدان کی یہ صورتحال ہے کہ گذشتہ رات نجی ٹی وی کا رپورٹرا شفاق بھٹی دیگر رپورٹر ساتھیوں کے ہمراہ اپنی اہلیہ کو ڈلیوری کیس کے سلسلہ میں مریدکے تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال کے گائنی یونٹ میں لیکر گیا جہاں تین گھنٹے تک عملہ خاتون کی زندگی سے کھیلتا رہا پھر اچانک ایمبولینس طلب کر کے صحافی کو کہا آپکی اہلیہ اور بچہ کی زندگی خطرہ میں ہے لاہور لے جائیں ہو سکتا ہے راستہ میں ایمرجنسی بن جائے صحافی نے ایم ایس اور موقع پر موجود اسٹاف کی منت سماجت کی کہ ایمبولینس کیساتھ کوئی نرس ہی بھیج دیں مگر انہوں نے ایک نہ سنی شدید تکلیف میں اہلیہ کو لیکر صحافی اشفاق بھٹی مریدکے سے چند کلو میٹر دور ہی گیا تھا کہ شدید تکلیف اور خاتون کی چیخ و پکار کے د وران ایمبولینس میں ہی بچی کی پیدائش ہو گئی ایمرجنسی کی سہولت نہ ہونے کے باعث نومولود مر گئی جبکہ صحافی کی اہلیہ بے ہوش ہو گئی جسکی جان ریسکیو 1122 کے ڈرائیور نے بہادری و جرأت کا مظاہرہ کر کے لیڈی ولنگٹن ہسپتال پہنچا کر بچا دی ۔

(جاری ہے)

مریدکے کے صحافیوں نے ا حتجاج کرتے ایم ایس کے فوری تبادلہ کا مطالبہ کیا ہے اور وزیر اعلیٰ سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :