تھر ڈ ایڈیشنل سیشن جج حیدرآباد کی عدالت نے حبس بے جامیں رکھے جانے والی53 بھٹہ مزدوروں کو آ زادانہ زندگی گزار نے کی اجا زت دے دی

جمعرات 14 دسمبر 2017 23:00

حیدرآباد14دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2017ء) تھر ڈ ایڈیشنل سیشن جج حیدرآباد کی عدالت نے بھٹہ مزدوروں کو حبس بے جا میں رکھ کر جبری مشقت کے حوالے سے دائر کر دہ 3 علیحدہ علیحدہ درخواستوں پر ہوسڑی اور پبن پو لیس کی جا نب سے عورتوں ،بچوں سمیت با زیاب کرا ئے گئے 53 بھٹہ مزدوروں کو بیا ن قلمبند کر نے کے بعد انکو انکی خوا ہش پر آ زادانہ زندگی گزار نے کی اجا زت دے دی، عدالت میں ہوسڑی کی حدود میں برکس بھٹہ کے مالک رحیم خان کے خلاف پریمو بھیل نے کارو بھیل ،اشریمتی حلیمہ بھیل ،شریمتی ثمینہ بھیل ،بھا لی ،پریمی ،المان ،چھٹٹن پرینہ سمیت اپنے خا ندان کے عورتوں بچوں سمیت 21 افراد کی بازیابی کے لئے جبکہ پبن تھا نے کی حدود میں واقع اینٹوں کے بھٹہ کے مالک ملک معشوق پٹھان کے خلاف لیموں بھیل نے بھورو بھیل ،سادیہ بھیل ،گلاب بھیل ،پنہوں بھیل ،ساجن ،سمیت اپنے خا ندان کی عورتوں بچوں سمیت 20 افراد کی بازیا بی کے لئے اور ہوسڑی تھا نے کی حدود میں واقع چلنے والے اینٹوں کے بھٹہ کے ما لک امیر خان پٹھان کے خلاف علی حسن سولنگی اور گل بھیل نامی افراد نے اپنے اپنے خاندان کے میر حسن ،لا ٹا سلیمان ،اللہیار،سرور سمیت 12 افراد کی بازیا بی کے لئے درخواست دائر کر کے بھٹہ مالکان پر الزام لگا یا تھا کہ انہوں نے ان کے خا ندان کے افراد کو جن میں عورتیں اور معصوم بچے بھی شامل ہیں انکو زبردستی حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے اور زبردستی جبری مشقت لی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

آزا دی کی استدعا پر عدالتی حکم پر ہوسڑی اور پبن پو لیس نے تمام حبس بے جا میں رکھے گئے مزدوروں کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :