ہمیں سقوط ڈھاکہ کی تاریخ سے سبق سیکھتے ہوئے آئندہ کیلئے بہتر حکمت عملی اپنا ناہو گی، بنگلہ دیشی حکومت جن لوگوں کے ٹرائل کر رہی ہے وہ منتخب نمائندے تھے

صدر لاہور ہائیکورٹ بار و دیگر کا تقریب سے خطاب

جمعرات 14 دسمبر 2017 22:50

لاہور۔14 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2017ء) صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن چوہدری ذوالفقار علی نے کہا کہ ہمیں سقوط ڈھاکہ کی تاریخ سے سبق سیکھتے ہوئے آئندہ کیلئے بہتر حکمت عملی بنانی ہو گی اور مل جل کر جدوجہد کرنے پر ہی پاکستان دشمنوں کا قلع قمع ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بنگلہ دیشی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جن لوگوں کے ٹرائل کر رہا ہے وہ لوگ منتخب نمائندے تھے اور پارلیمنٹرین تھے وہ غدار نہیں تھے ان کے خلاف غیر اخلاقی اور غیر قانونی کارروائیاں بند کی جائیں ۔

انہوں نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ اس اہم ایشو کو انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں بھی اٹھایا جانا چاہیے ، وہ جمعرات کو لاہور ہائیکورٹ بار میں’’ سقوط ڈھاکہ ایک قومی سانحہ کے موضوع پر‘‘ لاہور ہائیکورٹ بار کے جنرل ہائوس کی جانب سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میںراشد جاوید لودھی، نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن،عامر سعید راں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، محمد ظہیر بٹ فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے علاوہ وکلاء کی کثیر تعداد نے شرکت کی، اجلاس سے عامر سعید راں سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، محمد ظہیر بٹ فنانس سیکرٹری لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، عبدالرشید قریشی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، منظور گیلانی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ، ملک منصف اعوان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سقوط ڈھاکہ بہت بڑا سانحہ ہے جسے یاد کر کے دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔

بنگلہ دیش بننے اور پاکستان کے ٹکڑے ہونے میںغلط پالیسیوں اور بنگالیوں کے ساتھ نفرت انگیز رویہ اور بدسلوکی نے انہیں علیحدہ ملک بنانے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا اور ان کے دلوں کے اندر نفرت پیدا کر دی ۔ ہمیں تاریخ سے سبق سیکھنا ہو گا، اچھی قومیں وہی ہوتی ہیں جو ماضی سے سبق سیکھتی ہیں اور آئندہ وہ غلطی نہیں کرتیں جسکی وجہ سے انہیں نقصان اٹھانا پڑا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی کے راستے پر ڈالنے کیلئے سخت احتساب کر کے اور ملک لوٹنے والوں کو سزا دے کر کامیابی مل سکتی ہے اور پاکستان کی قسمت بدل سکتی ہے۔۔