حیدرآباد میں ناجائز تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن، نہرکنارے ناجائز طور پر تعمیر کردہ200مکانات مسمار کردیئے گئے

جمعرات 14 دسمبر 2017 22:50

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 دسمبر2017ء) حیدرآباد میں ناجائز تجاوزات کے خلاف بڑا آپریشن، نہر کے کنارے ناجائز طور پر تعمیر کردہ200مکانات مسمار کردیئے گئے، سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں اینٹی انکروچمنٹ کے عملے نے ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت کی نگرانی میں نہروںکے اطراف سے تجاوزات ختم کرنے کے لئے ٹنڈو یوسف اور ریلوے پھاٹک غفور شاہ کالونی چینل سے بڑاانسدادتجاوزات آپریشن شروع کردیا،رینجرز،پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ اینٹی انکروچمنٹ کے عملے نے کاروائی کرتے ہوئے 200سے زائد مقامات اورتجاوزات مسمارکردیں،پولیس ،رینجرز نے قابضین کی مزاحمت کی کوشش ناکام بنادی، اینٹی انکروچمنٹ عملے نے نہروں کے اطراف سے ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت کی جانب سے رضاکارانہ طور پر تجاوزات اورقبضے ختم کرنے کی ڈیڈلائن مکمل ہونے کے بعد بڑآپریشن شروع کردیا،آپریشن کا آغاز اینٹی انکروچمنٹ کے عملے انچارج توحیداحمد کی سرکردگی میںڈپٹی کمشنر سلیم راجپوت کی نگرانی میں ریلوے پھاٹک غفورشاہ کالونی چینل سے کیاگیا،جبکہ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون غلام قادرجونیجو،اسسٹنٹ کمشنر قاسم آبادفداحسین شورو،مختیارکارسٹی رضوان جتوئی ،ڈی ایس پی سائٹ مسعود اقبال ،ایس ایچ اوٹنڈویوسف سلمان فاروقی سمیت رینجرز،پولیس کی بھاری نفری،فائربریگیڈ،ایمبولینس اورریسکیوٹیمیں ،ایری گیشن کے اعلی افسران اورخواتین پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود رہے۔

(جاری ہے)

آپریشن کے دوران بعض قابضین کی جانب سے مزاحمت کی کئی جیسے پولیس اورینجرز کے اہلکاروں نے ناکام بنادیا،سپریم کورٹ آف پاکستان نے صاف پانی کمیشن کیس میں سندھ حکومت کو نہروں کے اطراف سے تمام تجاوزات ختم کرنے اورنہروں کو محفوظ بنانے کا حکم دیاہے،گزشتہ روز آپریشن کے دوران 200سے رہائشی مکانات ،کمرشل تعمیرات اوروسیع قبضوں کو ختم کیاگیا،جس سے پورا علاقہ ملبے کا ڈھیربن گیا،جبکہ قابضین کی بڑی تعداد بھی وہاں موجود رہی اورملبے سے آہنی سامان جمع کرتی رہی۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد سلیم راجپوت نے میڈیاکے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ،اس سہولیات کی فراہمی اوراعلی عدلیہ کے فیصلوں پر عملدرآمد کرکے پوری قوت اوراختیارات استعمال کرینگے۔ انہوں نے رینجرز،پولیس،اینٹی انکروچمنٹ عملے ،ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے افسران اورملازمین سمیت تمام اداروں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ۔